بھارتی ریاست کیرالہ میں مردہ خانے میں منتقلی کے دوران مردہ شخص زندہ ہو گیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کیرالہ کے علاقے پچاپوئیکا سے تعلق رکھنے والے 67 سالہ پاویتھرن جن کے اہلِ خانہ نے ان کی آخری رسومات کے تمام تر انتظامات کر لیے تھے، وہ اچانک مردہ خانے میں منتقلی کے دوران زندہ ہو گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاویتھرن کے اہلِ خانہ نے اسپتال میں اپیل کی کہ وہ آبائی شہر میں آخری رسومات کی تیاری مکمل ہونے تک لاش کو اسپتال کے مردہ خانے میں رکھوانا چاہتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جب پاویتھرن کی لاش کو مردہ خانے میں منتقل کیا جا رہا تھا تو اسپتال کے ایک اٹینڈنٹ نے ان کی انگلیوں میں ہلکی سی حرکت ہوتی دیکھی اور فوری طور پر خاندان اور طبی ٹیم کو مطلع کیا جس کے بعد ڈاکٹرز نے فوری طور پر اُنہیں آئی سی یو میں منتقل کر دیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاویتھرن دل اور پھیپھڑوں کے مسائل کی وجہ سے کرناٹک میں زیرِ علاج تھے اگرچہ وہ وینٹی لیٹر سپورٹ پر تھے لیکن علاج کے اخراجات کی وجہ سے ان کے اہلِ خانہ نے اُنہیں آبائی شہر واپس لے کر جانے کا فیصلہ کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکٹرز نے پاویتھرن کو مردہ قرار دیتے ہوئے ان کے اہلِ خانہ کو بتایا تھا کہ وہ وینٹی لیٹر کی مدد کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے اور اگر اُنہیں وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا گیا تو وہ صرف 10 منٹ کے اندر اندر مر جائیں گے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جب پاویتھرن کی بیوی اور بہن اُنہیں ایمبولینس میں مردہ خانے لے کر جا رہی تھیں تو اچانک ان کے ہمراہ موجود اسپتال کے اٹینڈنٹ نے ان کی انگلی میں تھوڑی سی حرکت محسوس کی جس کے بعد اُنہیں واپس اسپتال لے جایا گیا اور تاحال وہ کیرالہ میں زیرِ علاج ہیں۔