محکمہ تعلم سندھ نے 28 جنوری کو شب معراج کے موقع پر تعطیل کا اعلان کیا ہے۔
اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق محکمہ تعلیم کے زیر انتظام تعلیمی اداروں میں 28 جنوری کو تعطیل ہوگی۔
اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے تاہم تحقیقات جاری ہیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچیں، جن کی امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے جیل سے باہر رہنماؤں کے مفادات موجودہ سسٹم سے جڑے ہیں۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کراچی میں قلات بس حملے میں جاں بحق قوالوں کے اہلخانہ سے تعزیت کی ہے۔
علی پرویز ملک نے کہا کہ ہمیں لوگوں کی تکلیف کا پوری طرح احساس ہے۔
غزہ میں انسانی امداد کے لیے فوری رسائی دی جائے، فلسطینی قیدیوں کی فوری رہائی عمل میں لائی جائے: پاکستانی مندوب
ایم ڈی واسا نے ٹرپل ون بریگیڈ سے رابطہ کردیا، ترجمان کے مطابق ایمرجنسی کی صورت میں پاک فوج کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دبئی میں پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کی خوش اخلاقی کے چرچے، خاتون چینی سیاح ’’پاکستانی کے چینی زبان‘‘ بولنے پر حیران رہ گئیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ستمبر میں امریکا سے ریگولیٹرز آرہے ہیں تاکہ ہماری فلائٹس امریکا سے بھی شروع ہو سکیں۔ کوشش ہے کہ 14 اگست سے برطانیہ کی پروازیں شروع ہوجائیں۔
علیمہ خان پر سوشل میڈیا پر ریاست مخالف سرگرمیوں کا الزام ہے۔ ان کے خلاف کارروائی 27 مئی 2025 کی ایک انکوائری کے تحت عمل میں لائی جارہی ہے۔
کراچی شہر سے مجموعی طور پر رواں سال 597 بچے اور بچیاں لاپتہ اور اغواء ہوئے، 579 بچوں کو تلاش کرلیا گیا۔
خاتون نے کہا کہ تیراکی کی شرط لگانے والے لوگ اس کے شوہر کی موت کے ذمہ دار ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزمہ مہرین کا تعلق فیصل آباد سے ہے، اس کیخلاف لاہور میں بھی متعدد مقدمات درج ہیں، ملزمہ کیخلاف دسمبر 2024 میں شوکت محمود نے ڈیفنس تھانے میں مقدمہ درج کروایا تھا۔
حنیف عباسی نے کہا کہ غیر ملکیوں کو پاکستان آکر کسی تحریک کی قیادت کرنے کی آئین اجازت نہیں دیتا، اوور سیز پاکستانیوں اور ان میں بڑا فرق ہے، یہ برطانیہ میں پیدا ہوئے، خود کو کبھی پاکستانی نہیں کہا۔
پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کیا کچھ ہوا ہے؟ اس حوالے سے چیئرمین تحریکِ انصاف بیرسٹر گوہر نے بتا دیا۔
قوال ندیم صابری کا کہنا ہے کہ ہم قوالی کے فنکشن کیلئے جا رہے تھے اور اپنی منزل پر پہنچنے والے تھے کہ یہ واقعہ ہوا۔ ہم قوال لوگ ہیں ہمارے کیا قصور تھا۔