مدراس ہائیکورٹ نے اداکارہ نین تارا کے خلاف کاپی رائٹ کی خلاف ورزی سے متعلق دھنوش کے مقدمے کو ختم کرنے کیلئے نیٹ فلکس کی درخواست خارج کر دی۔
یہ کیس 2015 کی تامل فلم نانم روڈی دھان کے فوٹیج کی نیٹ فلکس کے ڈاکیومینٹری ڈرامہ ’نین تارا: بیونڈ دی فیری ٹیل‘ میں مبینہ طور پر غیر قانونی استعمال کے گرد گھومتا ہے۔
مدراس ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالقدوس نے بھارت میں نیٹ فلکس کے کونٹینٹ منیجمنٹ ادارے لاس گیٹوس پروڈکشن سروسز انڈیا ایل ایل پی، کی ایک اور درخواست بھی مسترد کر دی، جس میں عدالت کی جانب سے دھنوش کی پروڈکشن کمپنی ونڈربار فلمز کو چنئی میں مقدمہ دائر کرنے کی منظوری دی تھی۔
لاس گیٹوس نے اپنے دلائل میں کہا تھا کہ یہ مقدمہ ممبئی میں سنا جانا چاہیے کیونکہ کمپنی ممبئی میں قائم ہے، تاہم مدراس ہائیکورٹ کے جج نے سینئر وکیل پی ایس رامن کے حق میں فیصلہ دیا جن کا کہنا تھا کہ لاس گیٹوس کی درخواست میرٹ پر پورا نہیں اترتی۔