• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قیمتوں کے جائزہ سے متعلق وزارت صنعت وپیداوار کے اجلاس میںرمضان المبارک کے دوران چینی کی قیمتیں مستحکم رکھنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہےجبکہ زمینی صورتحال کے مطابق گزشتہ 9ہفتوں میں ملک بھر میں اس کی اوسط قیمت میں مجموعی طور پر18روپے 58پیسے اضافہ ہونے کے بعد یہ 150روپے43پیسے فی کلو گرام پر پہنچ گئی ہے۔ گزشتہ سات روز میں اوسطاً 4روپے 93پیسے فی کلو مہنگی ہوئی۔ گزشتہ دو ہفتوں کی بات کی جائے تو اس دوران چینی کے نرخ فی کلو 9روپےسات پیسے بڑھے ہیں۔ ہفتہ وار بنیاد پر چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں ،اور ڈیلروں کا بھی کہنا ہے کہ رمضان المبارک سے قبل( آنے والے چار ہفتوں میں) یہ 170روپے فی کلوگرام تک پہنچ جائے گی۔عمومی طور پر دیکھا گیا ہے کہ مہنگائی مافیا اشیائے ضروریہ کی قیمتیں رمضان المبارک سے پہلے ہی بڑھادیتا ہے ،یا ان کی مصنوعی قلت پیدا کردی جاتی ہےتاکہ من مانے نرخ وصول کیے جاسکیں۔اشیا کی ذخیرہ اندوزی،اسمگلنگ اور مصنوعی گرانی کے پیچھے پورا نیٹ ورک دکھائی دیتا ہے،جس میں سرکاری اہل کار وں سے لے کر ذخیرہ اندوز اور اسمگلنگ مافیا شریک ہے ۔بظاہر یہ جنس گھریلو اشیائے ضروریہ میں شامل ہے لیکن بیکری اور مٹھائی سے لے کرمشروبات تک ملک میں اس کی روزانہ طلب ہزاروںمن پر مشتمل ہے۔پرائس کنٹرول کمیٹیاں یا تو فعال دکھائی نہیں دیتیں یا اکثر اہلکارمحض اپنی حاضری کے تقاضے پورے کرتے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ان کی ٹیم ملک سے مہنگائی ختم کرنے میں کوشاں ہے جسے کسی صورت موقع پرستوں کی نذر نہیں ہونا چاہئے۔درپیش صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیںفی الفور چینی سمیت تمام اشیائے ضروریہ کی بلاتعطل فراہمی اور ان کی قیمتوں پرکڑی نظر رکھتے ہوئے عام اور غریب آدمی کو اس مشکل سے نکالیں۔

تازہ ترین