• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کابینہ کی ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025ء کی منظوری

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ---فائل فوٹو
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ---فائل فوٹو 

 سندھ کابینہ کی جانب سے ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025ء کی منظوری دے دی گئی، یہ بل جنوری 2025ء سے نافذ ہو گا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا۔

وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ سندھ حکومت نے ایگریکلچر انکم ٹیکس میں لائیواسٹاک کو شامل نہیں کیا، ایگریکلچر انکم ٹیکس بورڈ آف ریونیو کے بجائے سندھ ریونیو بورڈ جمع کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ساتواں این ایف سی ایوارڈ 2010ء سے چل رہا ہے، وفاق صوبوں کو ڈویژنل پول سے شیئرز کے متعلقہ فنڈز منتقل کرتا ہے، ڈویژنل پول میں انکم ٹیکس، کیپیٹل ویلیو ٹیکس، فیڈرل ایکسائز اور کسٹمز شامل ہیں۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ کے مطابق سندھ کو 2022ء میں 498.067 بلین روپے ملے تھے، این ایف سی ایورڈ کے 3 سال کے بقایا جات 77.16 بلین روپے مل چکے ہیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ قدرتی آفات کی صورت میں ایگریکلچر انکم ٹیکس میں ایڈجسٹمنٹ ہو گی، آباد اراضی چھپانے کی صورت میں جرمانہ لگایا جائے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ چھوٹی کمپنیوں پر زرعی ٹیکس 20 فیصد اور بڑی کمپنیوں پر 28 فیصد لاگو ہو گا۔

وزیراعلیٰ کے مطابق 20 کروڑ روپے سے 25 کروڑ روپے تک زرعی آمدن پر 2 فیصد، 25 کروڑ سے 30 کروڑ روپے پر 3 فیصد، 30 کروڑ سے 35 کروڑ روپے تک زرعی آمدن پر 4 فیصد، 35 کروڑ سے 40 کروڑ روپے تک 6 فیصد، 40 کروڑ سے 50 کروڑ روپے تک زرعی آمدن پر 8 فیصد جبکہ 50 کروڑ سے زائد پر 10 فیصد ایگریکلچر انکم ٹیکس لگے گا۔

اجلاس کے دوران اراکین نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایگریکلچر انکم ٹیکس لگانے سے سبزیوں کی قیمتیں بڑھ جائیں گی، زرعی ٹیکس لگنے سے گندم اور دیگر اجناس بھی مہنگی ہو جائیں گی۔

سندھ کابینہ نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے بات کرنے سے پہلے سندھ کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔

اجلاس سے خطاب کے دوران وزیرِ اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ سندھ کابینہ ملکی مفاد میں زرعی ٹیکس کی منظوری دے رہی ہے، وفاقی حکومت سے دوبارہ بات کروں گا۔

 اجلاس میں سندھ کابینہ کی کارروائی ڈجیٹلائیزڈ کرنے پر بھی غور کیا گیا۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ کابینہ میں اتنی ساری فائلز آتی ہیں جس پر بہت خرچہ ہوتا ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے ترجمان کے مطابق سندھ کابینہ کی کارروائی کے لیے ایپلیکیشن بھی بنانے کی منظوری دی گئی ہے، کابینہ اراکین کو ٹیبلیٹ دیے جائیں گے جن کی مدد سے ایجنڈا، منٹس اور کارروائیاں دیکھی جا سکیں گی، وزیر تبدیل ہونے سے ٹیبلیٹ واپس جنرل ایڈمنسٹریشن کو دے دیا جائے گا، سندھ کابینہ نے آلات خریدنے کے لیے 15 کروڑ روپے کی منظوری دے دی۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ کے ترجمان کے مطابق کابینہ میں سولر ہوم سسٹم کو گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ سپلائی کنٹریکٹ کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

بل منظور ہونے کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس کل دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

تجارتی خبریں سے مزید