مفت میں جیل میں رہنے کے لیے جرائم کا ارتکاب کرنے والی جاپانی خاتون کو رہا کر دیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 81 سالہ جاپانی خاتون جس کی شناخت اکیو (Akiyo) کے نام سے ہوئی ہے، کو چوری کے الزام میں 2 بار جیل بھیجا گیا تھا۔
معمر جاپانی خاتون کو ٹوکیو میں واقع جاپان کی خواتین کی سب سے بڑی جیل میں رکھا گیا تھا، جہاں تقریباً 5 سو قیدی ہیں، جن میں بیشتر بڑی عمر کی خواتین شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق معمر جاپانی خاتون کو پہلی بار اس وقت قید کیا گیا تھا جب وہ 60 کی دہائی میں تھیں۔
اس وقت انہوں نے کھانا چوری کیا تھا، بعد ازاں انہیں رہا کر دیا گیا تھا لیکن جب ان کے لیے پنشن پر زندگی گزارنا مشکل ہو گیا تو انہوں نے اس جرم کو دہرایا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جیل کے افسر کا کہنا ہے کہ عمر رسیدہ قیدیوں کے لیے جیل میں رہنا باہر اکیلے مرنے سے بہتر ہے اور بہت سے قیدی جیل میں رہنے کے لیے ماہانہ بھاری رقم دینے کے لیے بھی رضامند ہوتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق حکومتی اعداد و شمار کے مطابق جاپان میں 2024 میں 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کی تعداد 36.25 ملین کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، جس سے اس کا شمار دنیا کے تیز ترین عمر رسیدہ معاشروں میں ہو رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق معمر افراد اب جاپان کی کل آبادی کا 29.3 فیصد ہیں، جو کہ ایک نئی بلند ترین سطح بھی ہے۔
جاپانی وزارتِ داخلہ کے مطابق جاپان معمر افراد کے تناسب کی 200 ممالک کی فہرست میں سرِ فہرست ہے۔