پرتگال کے شہر لزبن میں پرنس کریم آغا خان کی آخری رسومات کی ادائیگی کردی گئی۔ تدفین کل مصر کے شہر اسوان میں کی جائے گی۔
پاکستان کی جانب سے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے شرکت کی۔پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر آج پاکستان میں یوم سوگ ہے۔
پرنس کریم آغا خان 88 برس کی عمر میں 5 فروری کو انتقال کر گئے تھے، وہ 1936 میں پیدا ہوئے، ان کے 3 بیٹے رحیم آغا خان، علی محمد آغا خان اور حسین آغا خان اور ایک بیٹی زہرا آغا خان ہیں۔
پرنس کریم سوئٹزرلینڈ میں پیداہوئے، نیروبی میں بچپن گزارا، ہارورڈ سے اسلامی تاریخ میں ڈگری لی، وہ اسماعیلی کمیونٹی کے 49ویں امام تھے، انہوں نے 20 سال کی عمر میں 1957 میں امامت سنبھالی تھی۔
انہوں نے آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے ذریعے دنیا کے مختلف خطوں میں فلاحی اقدامات کیے۔
پرنس کریم کو مختلف ممالک اور یونیورسٹیوں کی جانب سے اعلیٰ ترین اعزازات اور اعزازی ڈگریوں سے نوازا گیا تھا، پرنس کریم نے پاکستان کی ترقی کےلیے مثالی خدمات انجام دیں، مثالی خدمات پر پرنس کریم آغا خان کو نشان پاکستان اور نشان امتیاز سے نوازا گیا۔