• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقوامِ متحدہ نے حسينہ واجد حکومت کو سنگين جرائم کی مرتکب قرار دیدیا

شيخ حسينہ واجد —فائل فوٹو
شيخ حسينہ واجد —فائل فوٹو

اقوامِ متحدہ نے سابق بنگلادیشی وزیرِ اعظم شيخ حسينہ واجد کی حکومت کو اقتدار پر قابض رہنے کے لیے سنگين جرائم کا مرتکب قرار دے دیا۔

اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق دفتر نے حسینہ واجد کے شہریوں پر مظالم پر مبنی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی ہے، جس میں ان کی حکومت پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم نے مظاہرین کے خلاف دانستہ اور منظم کریک ڈاؤن کی نگرانی کی، 1400 بنگلا دیشی عوام کو قتل کیا گیا، جس کا مقصد اقتدار پر قابض رہنے کی حکمتِ عملی تھا۔

رپورٹ کے مطابق تحقیقات میں حکومت مخالف شہریوں، مظاہرین اور ان کے حاميوں پر  حملے کی پاليسی کے شواہد ملے ہيں۔

اقوامِ متحدہ کے محکمہ برائے انسانی حقوق کے سربراہ فولکر ترک نے بنگلا دیش کی سابق انتظاميہ سميت سیکيورٹی، انٹيلی جنس ايجنسيوں اور  عوامی ليگ پارٹی سے منسلک شر پسند عناصر  پر انسانی حقوق کی سنگين خلاف ورزيوں کا الزام عائد کيا ہے۔

جنيوا سے جاری کردہ رپورٹ ميں خدشہ ظاہر بھی کيا گيا ہے کہ ايسے اقدامات انسانيت کے خلاف جرائم کے زمرے ميں آ سکتے ہيں اور ان کی اس ضمن ميں تفتيش لازمی ہے۔

2024ء میں یکم جولائی سے 15 اگست تک واقعات سے متعلق انکوائری کے نتائج بھی رپورٹ میں شائع کیے گئے ہیں۔

بھارت فرارشیخ حسینہ کے خلاف بنگلا دیش میں وارنٹِ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں۔

بنگلا دیش میں گزشتہ سال حکومت مخالف مظاہروں میں 45 دنوں میں 1400 افراد مارے گئے تھے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید