• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت بنگلہ دیش کشیدگی میں شدت، انڈیا شیخ حسینہ واجد کو جھوٹے اور من گھڑت بیانات دینے سے روکے، ڈھاکا حکومت، قائم مقام انڈین ہائی کمشنر کی طلبی، مراسلہ تھما دیا

کراچی (نیوز ڈیسک) بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید شدت ، ڈھاکا حکومت نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو جھوٹے اور من گھڑت بیانات دینے سے روکے ، ڈھاکا میں بھارت کے قائم مقام ہائی کمشنر کی طلبہ ، مراسلہ تھمادیا ،ڈھاکا حکومت کا کہنا ہے کہ مجیب الرحمان کی رہائش گاہ پر حملہ حسینہ واجد کے ’پُرتشدد رویے‘ کا ردّعمل ہے، انہیں اُمید ہے کہ انڈیا اپنی سرزمین کو بنگلہ دیش میں عدم استحکام کے مقاصد کے لئے استعمال نہیں ہونے دے گا اور شیخ حسینہ کو بولنے کی اجازت نہیں دے گا۔ بھارت نے شیخ حسینہ واجد کے بیان سے خود کو علیحدہ کرلیا ، بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ شیخ حسینہ واجد نے بیان انفرادی حیثیت میں دیا اور ہمارا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، بھارتی وزارت خارجہ نے قائم مقام بنگلہ دیشی ہائی کمشنر نورالاسلام کو طلب کرکے انہیں وضاحت پیش کردی ، قبل ازیں انڈین وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ بنگلہ دیش سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں ، انہوں نے شیخ حسینہ واجد کے والد مجیب الرحمان کے گھر کی ’توڑ پھوڑ‘کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’یہ افسوسناک ہے۔ وہ تمام لوگ جو آزادی کی جدوجہد کی قدر کرتے ہیں جس نے بنگلہ دیش کو شناخت دی، وہ اس رہائش گاہ کی اہمیت سے آگاہ ہیں۔‘ برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بنگلہ دیشی وزارت خارجہ نے اپنے فیس بک پیج پر جاری بیان میں بتایا ہے کہ اس نے ڈھاکا میں انڈیا کے قائم مقام ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ دیا جس میں شیخ حسینہ واجد کے بیانات پر شدید تشویش اور تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’وزارت نے درخواست کی ہے کہ انڈیا باہمی احترام کے جذبے کے تحت انہیں اس طرح کے جھوٹے، من گھڑت اور اشتعال انگیز بیانات دینے سے روکنے کیلئے فوری طور پر مناسب اقدامات کرے جب تک وہ انڈیا میں ہیں۔‘ بدھ کو سوشل میڈیا پر اپنے آن لائن خطاب میں شیخ حسینہ نے اپنے حامیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کیخلاف اُٹھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے عبوری حکومت پر غیرآئینی طریقے سے اقتدار پر قبضے کا بھی الزام لگایا۔ سابق وزیراعظم کے خطاب سے پہلے ڈھاکہ میں ہزاروں مظاہرین جمع ہوئے اور شیخ حسینہ کے آبائی گھر پر حملہ کر کے اسے جلا دیا جو ان کے والد اور ملک کے بانی شیخ مجیب الرحمان کے دور میں بنایا گیا تھا۔

اہم خبریں سے مزید