سیالکوٹ( نمائندہ جنگ ) قیام پاکستان سے پہلے قائم شدہ سیالکوٹ فائربر یگیڈ سروس کے 2اسٹیشن کم نفری کے باعث بند کردیئے گئے ہیں۔ سیالکوٹ فائربریگیڈ سروس کو آپ گریڈ کرنا وقت کا اہم تقاضا ہے تاکہ وہ کسی بھی ہنگامی اور حادثاتی صورتحال میں متاثرین کی بہتر طور پر مدد کرسکیں۔ سیالکوٹ میں فائربریگیڈ میں اسو قت 7فائربریگیڈ گاڑیاں ہیں جبکہ04مستقل ملازم جن میں انچارج کے علاوہ ایک ڈرائیور اور 2فائر مین شامل ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیوں میں1200سے1600گیلن پانی کی گنجائش ہے تاہم ریسکیو1122کے آنے بعد اسکی اہمیت کو نظر انداز کیا جارہا جوکہ شہریوں اور ملازمین کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے۔ فائربریگیڈ کو صرف پانی کی قلت پورا کرنے ، سڑکوں پر چھڑکاو یا پودوں کو پانی دینے کے استعمال کیا جاتا ہے۔ قابل ذکر یہ ہے کہ اسکی غیر افادیت کے پیش نظر فائربریگیڈ کے سابق انچارج سید عابد کمال نے بطور ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو 1122جوائن کرلیا تھا۔ یاد رہے کہ فائربریگیڈ کے بند ہونے والے اسٹیشنز میں سمال انڈسٹری اسٹیٹ اور امام صاحب اسٹیشن شامل ہیں۔ امام صاحب فائر بریگیڈ اسٹیشن کی جگہ پر یونین کونسل جبکہ سمال انڈسٹری اسٹیٹ والی جگہ پر ٹی ایم اے نے گودام بنا رکھا ہے۔ اس سلسلہ میں رابطہ پر فائربریگیڈ اہلکاروں اسلام و دیگر نے بتایا کہ انہیں فیکٹری مالکان کی طرف سے سمال انڈسٹری اسٹیٹ میں دوبارہ فائر اسٹیشن کھولنے کی درخواستیں دی گئی ہیں جن پر تاحال عمل نہیں ہو سکا۔