پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ چیف جسٹس نے اپوزیشن کے وفد کو کل ملاقات کےلیے بلایا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے علی ظفر نے کہا کہ اگرچہ یہ غیر معمولی اقدام ہے تاہم چیف جسٹس عدالتی نظام کو ٹھیک کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کو ایک پیج پر لانا چاہتے ہیں۔
پروگرام میں شریک مشیر وزارت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے 5 ججز کی طرف سے دائر درخواست پر کہا کہ ہائی کورٹ کا ایک فیصلہ موجود ہے کہ جج کی سینیارٹی اس کے حلف کی تاریخ سے ہوگی نہ کہ ٹرانسفر کے وقت سے۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ پی ٹی آئی جلسے کو آئی سی سی کے ساتھ کلیش نہیں ہونا چاہیے، پی ٹی آئی جلسے کی وہ تاریخ ہو جس دن لاہور میں میچ نہ ہو، آئی سی سی سے پی ٹی آئی کا جلسہ کلیش نہیں ہونے دیں گے،
تحریک انصاف آئی سی سی ایونٹ کا نقصان نہیں چاہتی، رکاوٹیں نہیں لگائیں، گرفتاریاں نہ کریں، چھاپے نہ ماریں پھر دیکھیں جلسہ کیسے ہوتا ہے۔
بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی جلسے کا شوق پورا کرلے، ان کے احتجاج کا سر پیر نہیں ہوتا، نارووال جلسے میں کسی کو پیسے دے کر نہیں لایا گیا، مریم نواز نوجوانوں کو لیپ ٹاپ، قلم دے رہی ہیں نہ کہ ڈنڈے اور غلیلیں، ایک سیاسی جماعت نوجوانوں کو ڈنڈے اور غلیلیں دیتی ہے، دوسرے صوبے کے نوجوان وزیر اعلیٰ پنجاب سے رابطے کر رہے ہیں۔