روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف ایرن کے دورہ پر تہران پہنچ گئے جہاں انھوں نے اپنے ایرانی ہم منصب عباس عراقچی کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ روسی وزیر خارجہ سے جوہری پروگرام پر بات ہوئی ہے، مزید بات چیت بھی ہوگی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ تہران کسی دباؤ اور دھمکی کے تحت مذاکرات نہیں کرے گا، امریکا سے براہ راست بات چیت نہیں ہوگی جب تک دباؤ موجود رہے گا۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ ہمیں یقین ہے ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق سفارتی اقدامات اب بھی ٹیبل پر موجود ہیں۔
انھوں نے کہا کہ شام کی صورتحال پر عالمی برادری کی مسلسل توجہ کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ میں یوکرین تنازع پر ووٹنگ سے ظاہر ہوتا ہے کہ تنازع کی بنیادی وجوہات پر مزید تفہیم ہے۔