امریکا کی عدالت نے وزارت دفاع سمیت سرکاری اداروں سے ملازمین کی بڑے پیمانے پر چھانٹیاں ممکنہ غیر قانونی قرار دیدی، ٹرمپ انتطامیہ کو ملازمین برخاست کرنے سے روک دیا گیا۔
وفاقی عدالت کے جج ولیم Alsup نے پرسنل مینجمنٹ سے متعلق دفتر کو حکم دیا ہے کہ وہ پروبیشنری سرکاری ملازمین کی چھانٹیوں سے متعلق 20 سے زائد اداروں کو جاری احکامات منسوخ کرے۔
امریکا میں تقریباً دو لاکھ ملازمین پروبیشنری ملازم ہیں، لیبر یونین نے سان فرانسسکو کی عدالت سے استدعا کی تھی کہ ملازمین کیخلاف یہ اقدام ممکنہ طورپر غیر قانونی ہے۔
جج نے کہا کہ کانگریس نے محکمہ دفاع سمیت مختلف اداروں کو اختیار دیا ہے کہ وہ ملازمین کو بھرتی یا برطرف کریں، اس لیے پرسنل مینجمنٹ کے دفتر کو کسی صورت بھی یہ اختیار نہیں کہ وہ کسی دوسرے ادارے کے اہلکاروں کو نوکری دے یا فارغ کردے۔
یونین کا کہنا تھا کہ ایسے ملازمین بھی فارغ کردیے گئے ہیں جن کے سینئرز نے انہیں بہترین ملازم قرار دیا تھا۔