• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصطفیٰ عامر قتل کیس: ساجد حسن نے بیٹے کے ملوث ہونے پر کیا کہا؟

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار ساجد حسن مصطفیٰ عامر قتل کیس میں اپنے بیٹے ساحر حسن کے ملوث ہونے پر بول پڑے۔

ساجد حسن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قتل ایک دل دہلا دینے والا سانحہ ہے اور میں مصطفیٰ عامر کے گھر والوں سے ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔

اُنہوں نے کہا کہ جب سے میں نے مصطفیٰ کی والدہ کا پیغام سنا ہے مجھے نیند نہیں آ رہی، مصطفیٰ میرے اپنے بیٹے جیسا تھا۔

اداکار نے کہا کہ میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ انصاف ہو، ناصرف میرے بیٹے کے ساتھ بلکہ جتنے بھی خاندان اس کیس سے جڑے ہوئے ہیں ان سب کے ساتھ انصاف ہو۔

اُنہوں نے میڈیا اور لوگوں کی جانب سے اپنے بیٹے ساحر حسن کے ساتھ کیے جانے والے سلوک پر تنقید بھی کی۔

ساجد حسن نے کہا کہ میرے بیٹے کو تفتیش مکمل ہونے سے پہلے ہی مجرم قرار دیا جا چکا ہے، میں اپنے بیٹے کے اقدامات کا دفاع نہیں کر رہا لیکن صرف ایک منصفانہ قانونی عمل کا مطالبہ کر رہا ہوں۔

اُنہوں نے یہ انکشاف کیا کہ میری فیملی اس مشکل وقت میں سماجی طور پر بالکل تنہا ہو گئی ہے، یہاں تک کہ پڑوسیوں سے بھی تعلقات خراب ہو گئے ہیں اور کام میں بھی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

اداکار نے کہا کہ میرے بیٹے کی غلطیوں کو قتل کیس سے توجہ ہٹانے کے لیے  استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔

اُنہوں نے کہا کہ مجھے عدالتوں پر یقین ہے اور میں چاہتا ہوں کہ سچ سامنے آئے، پھر چاہے وہ کتنا ہی تکلیف دہ کیوں نہ ہو۔

واضح رہے کہ پولیس نے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں چھاپہ مار کر اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن اور 3 دیگر افراد کو گرفتار کیا ہے۔

یہ گرفتاریاں جنوری میں لاپتہ ہونے والے 23 سالہ مصطفیٰ عامر کے ہائی پروفائل قتل کیس میں جاری تحقیقات کے نتیجے میں کی گئی ہیں۔

پولیس کے مطابق ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن نے دورانِ تفتیش بتایا کہ وہ گزشتہ 2 سال سے اسنیپ چیٹ کے ذریعے منشیات فروخت کر رہا ہے اور  ہر ہفتے تقریباً 15 لاکھ روپے کما رہا ہے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید