برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹامر کا کہنا ہے کہ جب تک جنگ جاری ہے یوکرین کو فوجی امداد جاری رکھی جائے گی، روس پر اقتصادی دباؤ میں اضافہ کیا جائے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر زیلنسکی کے درمیان کشیدگی کے بعد یوکرین سے اظہار یکجہتی کے لیے برطانیہ میں یورپی رہنماؤں کا سربراہی اجلاس ہوا۔
برطانوی وزیراعظم اسٹارمر نے اجلاس کے دوران پریس بریفنگ میں بتایا کہ یورپی ممالک کو یوکرین کی سلامتی کے لیے دفاعی کوششیں بڑھانی ہوں گی، یوکرین کی سلامتی میں پورے براعظم کا استحکام ہے۔
اسٹارمر نے کہا کہ اجلاس میں شریک سربراہان نے چار اہم نکات پر اتفاق کیا، مستقل امن یوکرین کی سلامتی اور خود مختاری کو یقینی بنائےگا، کسی بھی امن مذاکرات کی میز پر یوکرین کو موجود رہنا چاہیے، امن معاہدے کی صورت میں یورپی رہنما مستقبل میں روس کے حملے کو روکنا ہدف بنائیں گے۔
برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ یوکرین کے دفاع اور ملک میں امن کی ضمانت کے لیے رضا مندوں کا اتحاد ہوگا، برطانوی حکومت یوکرین کو یوکے ایکسپورٹ فنانس کے 1.6 ارب پاؤنڈ استعمال کرنے کی اجازت دے گی،
یوکرین اس رقم سے 5 ہزار سے زائد ایئر ڈیفنس میزائل خرید سکے گا،
میزائل بلفاسٹ میں تیار ہوں گے، اس سے برطانیہ کے ڈیفنس سیکٹر میں نوکریاں پیدا ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ یورپ اور امریکا کو ایک دوسرے کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا، یورپ کی سلامتی کے لیےضروری ہے کہ یہ براعظم امریکا کے ساتھ مل کر کام کرے۔
اجلاس میں یوکرینی صدر زیلنسکی، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی اور دیگر یورپی سربراہان سمیت نیٹو کے سیکریٹری جنرل، یورپی کمیشن اور یورپین کونسل کے صدور شریک ہوئے۔