• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں تعلیمی انقلاب: وفاقی وزارتِ تعلیم اور خان اکیڈمی کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط


پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جہاں وفاقی وزارتِ تعلیم اور خان اکیڈمی کے درمیان مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے گئے ہیں۔ 

اس معاہدے کا مقصد پاکستان میں خان اکیڈمی کے جدید اے آئی ٹیوٹر "خانمیگو" کے ذریعے ذاتی نوعیت کی تعلیم متعارف کروانا ہے، جو طلبہ کو ان کی انفرادی تعلیمی ضروریات کے مطابق سیکھنے کے مواقع فراہم کرے گا۔

معاہدے کے تحت خان اکیڈمی فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (ایف ڈی ای) کے اساتذہ کو خانمیگو کے مؤثر استعمال کی تربیت دے گی، تاکہ پاکستان کے تعلیمی نظام میں جدید ٹیکنالوجی کو کامیابی کے ساتھ ضم کیا جا سکے۔ 

یہ منصوبہ تعلیمی اصلاحات میں ایک انقلابی قدم ثابت ہوگا جو پاکستان کے تعلیمی معیار کو عالمی سطح کے مطابق بنانے میں مدد دے گا۔

پاکستان میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کےلیے وفاقی وزارتِ تعلیم پہلے ہی سرگرم ہے اور یہ شراکت اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت جدید ٹیکنالوجی اور اختراعی حل کے ذریعے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کےلیے پُرعزم ہے۔

اس موقع پر وفاقی سیکریٹری تعلیم محی الدین احمد وانی نے کہا، ’ہم خان اکیڈمی کے ساتھ شراکت داری پر بےحد خوش ہیں کیونکہ یہ اقدام ہمارے طلبہ کو پرسنلائزڈ لرننگ میں مدد دے گا۔ یہ منصوبہ ہمارے وژن کے مطابق ہے، جس کا مقصد معیاری تعلیم فراہم کرنا ہے تاکہ طلبہ 21ویں صدی کے چیلنجز کے لیے خود کو تیار کر سکیں۔‘

ایم او یو پر دستخط کے بعد پاکستان اب ان ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا جو خان اکیڈمی کے وسائل سے تعلیم کے نتائج کو بہتر بنانے کےلیے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

خان اکیڈمی پاکستان کے چیئرمین عثمان رشید نے اس شراکت داری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’ہم سمجھتے ہیں کہ ہر طالبعلم کو عالمی معیار کی تعلیم حاصل کرنے کا حق ہے، اور ہمیں وقاقی وزارتِ تعلیم کے ساتھ مل کر پاکستان میں اس خواب کو حقیقت بنانے پر فخر ہے۔‘

یہ شراکت داری پاکستان کے تعلیمی شعبے میں ایک تاریخی سنگ میل ثابت ہوگی، جس کے مثبت اثرات طلبہ اور اساتذہ دونوں پر مرتب ہوں گے۔

معاہدے پر دستخط کی تقریب میں پارلیمانی سیکریٹری فرح ناز اکبر اور خان اکیڈمی کے سی ای او ذیشان نے بھی شرکت کی۔

خاص رپورٹ سے مزید