• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) فتنہ الخوارج اور اس سے جڑی ہوئی تنظیمیںملک بھر میں بالخصوص بلوچستان اور خیبر پختونخوا کےمختلف علاقوںمیں منظم دہشتگردی میں ملوث ہیں اور انہیں کابل انتظامیہ کی سرپرستی حاصل ہے۔ گزشتہ روز ہماری سکیورٹی فورسز نے بنوں کینٹ پر فتنہ الخوارج کا دہشتگردی کا حملہ ناکام بناتے ہوئے 16خوارج دہشتگرد جہنم واصل کر دیے جن میں چار خودکش بمبار بھی شامل تھے جبکہ شدید جھڑپوں کے دوران 5 بہادر جوان مادرِ وطن پر قربان ہو گئے۔ یہ حملہ افطار کے وقت ہوا۔ دہشتگردوں نے بنوں کینٹ میں گھسنے میں ناکامی پر بارود سے بھری دو گاڑیاں دیوار سے ٹکرا دیں۔دھماکوں سے قریبی مسجد شہید ہوگئی اور آس پاس کے مکانوں کی چھتیں گر گئیں جس کے نتیجے میں 5خواتین اور 4بچوں سمیت 13افراد شہید اور 32زخمی ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق خفیہ اداروں کی تحقیقات میں واضح طور پر ثابت ہوا ہے کہ اس حملے میں افغان شہری براہ راست ملوث تھے۔ اور اس کی منصوبہ بندی و نگرانی افغانستان میں موجود خوارج کے سرغنہ کر رہے تھے۔ افغان حکومت کو چاہیے کہ اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گرد سرگرمیوں کیلئے استعمال نہ ہونے دے۔ خوارج کا رمضان میں شہریوں اور مسجد کو نشانہ بنانا غماز ہے کہ انکا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ کالعدم حافظ گل بہادر گروپ کے ایک دھڑے جیش فرسان نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے تاہم اس کی آزادانہ تصدیق نہیں ہو سکی۔ اس گروپ نے مئی 2023ءسے جولائی 2024ءتک 10خود کش حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی جن میں مجموعی طور پر 22خود کش حملہ آوروں نے حصہ لیا تھا۔صدر مملکت، وزیر اعظم، وزیر اعلی خیر پختونخوا نے تازہ واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ سکیورٹی فورسز کی جانب سے خوارج کے خلاف کارروائی نہ صرف پوری قوم کیلئے اطمینان بخش ہے بلکہ اس عزم کا اظہار ہے کہ دہشت گردی کا ہر صورت قلع قمع کیا جائیگا۔

تازہ ترین