• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کے الیکٹرک کا وفاق کی نسبت 100 فیصد مہنگی بجلی پیدا کرنے کا انکشاف

اسلام آباد( خالد مصطفیٰ )نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے ممبر (ٹیکنیکل) نے کے الیکٹرک (KEL) کو مہنگی بجلی پیدا کرنے اور صارفین کو مہنگے داموں بیچنے پر بے نقاب کر دیا ہے۔ انکشاف ہوا ہے کہ کے الیکٹرک کی بجلی کی پیداواری لاگت قومی گرڈ سے حاصل ہونے والی بجلی کی لاگت سے 100 فیصد زیادہ ہے اور قومی گرڈ سے 9.60 روپے فی یونٹ لینے کے بجائےکے الیکٹرک اپنی بجلی 18.63 روپے میں بنارہا ہے۔۔مزید برآں، کے الیکٹرک نے قومی گرڈ سے دستیاب سستی بجلی کم مقدار میں حاصل کی اور اس کی بجائے اپنی مہنگی بجلی صارفین کو فروخت کی، جس کے باعث کے الیکٹرک کے دائرہ اختیار میں بجلی کی مجموعی فروخت میں 6.6 فیصد سالانہ کمی واقع ہوئی۔ خاص طور پر دسمبر 2024 میں صنعتی بجلی کی فروخت دسمبر 2023کے مقابلے میں 5.7 فیصد کم ہوئی، جبکہ نومبر 2024کے مقابلے میں 9.7 فیصد کی نمایاں کمی دیکھی گئی۔نیپرا کے فیصلے پر اپنے اختلافی نوٹ میں ممبر (ٹیکنیکل) رفیق احمد شیخ نے نشاندہی کی کہ صنعتی بجلی کی طلب میں یہ شدید کمی فوری توجہ کی متقاضی ہے۔ دسمبر 2024میں کے الیکٹرک کے اپنے بجلی گھر اس کے توانائی کے مجموعی حصول کا 19 فیصد فراہم کر رہے تھے، جبکہ آزاد بجلی پیدا کرنے والے اداروں (IPPs) اور کیپٹو پاور پلانٹس (CPPs) سے 7 فیصد حاصل کیا گیا، اور قومی گرڈ (NTDC) سے 74 فیصد بجلی فراہم کی گئی۔ قومی گرڈ (NTDC) میں بجلی کی پیداواری لاگت محض 9.60 روپے فی یونٹ ہے، جبکہ کے الیکٹرک کی اپنی پیداوار کی لاگت 18.63 روپے فی یونٹ ہے، جو دوگنا سے بھی زیادہ ہے۔ چونکہ NTDC کے پاس اضافی پیداواری صلاحیت موجود ہے اور اس کی تنصیبات کے الیکٹرک کے قریب ہیں، اس لیے دونوں اداروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے باہمی انٹرکنکشن کے کاموں اور مطالعات کو تیزی سے مکمل کریں۔

اہم خبریں سے مزید