یومِ پاکستان ہر سال 23 مارچ کو منایا جاتا ہے، جو ایک تاریخی دن کی یاد دلاتا ہے جب 1940 میں قراردادِ لاہور منظور کی گئی، جس کی بنیاد پر بعد میں پاکستان کا قیام عمل میں آیا۔
یہ دن نہ صرف ہماری تاریخ کا ایک اہم موڑ ہے بلکہ ہماری قومی وحدت، حب الوطنی اور ملی یکجہتی کی علامت بھی ہے۔ اس دن کی تقریبات، روایات اور قومی جوش و جذبے کا ایک منفرد انداز ہوتا ہے، جو ہمیں اپنی تاریخ، ثقافت اور قومی ورثے سے جوڑے رکھتا ہے۔
یومِ پاکستان کی تاریخی اہمیت
یومِ پاکستان کی جڑیں تحریکِ پاکستان سے جُڑی ہوئی ہیں۔ 23 مارچ 1940 کو آل انڈیا مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس میں قراردادِ لاہور منظور کی گئی، جسے بعد میں قراردادِ پاکستان کا نام دیا گیا۔ اس قرارداد میں پہلی مرتبہ برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ ریاست کے قیام کا واضح مطالبہ کیا گیا۔
یہی قرارداد 1947 میں پاکستان کے قیام کا پیش خیمہ ثابت ہوئی۔ اس دن کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے ملک بھر میں تقریبات منعقد کی جاتی ہیں تاکہ نئی نسل کو اپنی تاریخ سے روشناس کرایا جا سکے۔
یومِ پاکستان کے جشن کی روایات
پاکستان میں ہر سال یومِ پاکستان کو شایانِ شان طریقے سے منانے کی روایت ہے۔ اس دن کی خاص بات یہ ہے کہ ہر عمر کے افراد اس کو جوش و جذبے سے مناتے ہیں اور ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اپنی محبت اور عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔ درج ذیل روایات یومِ پاکستان کے جشن کا لازمی جزو سمجھی جاتی ہیں:
سرکاری تقریبات: یومِ پاکستان کو سرکاری سطح پر قومی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ سرکاری و نجی ادارے اور ہر فرد اس قومی دن کو پورے جوش و خروش کے ساتھ منا تے ہیں۔
پرچم کشائی کی تقریب: یومِ پاکستان کی ایک اہم روایت صبح سویرے پرچم کشائی کی تقریب ہے جو پورے ملک میں سرکاری و غیر سرکاری سطح پر منعقد کی جاتی ہے۔ مزارِ قائد اور مزارِ اقبال پر قومی پرچم بلند کیا جاتا ہے، جس کے بعد خصوصی دعائیں کی جاتی ہیں۔
تقریری مقابلے اور سیمینارز: تعلیمی اداروں میں یومِ پاکستان کے موقع پر مختلف تقریری مقابلے، مباحثے، اور سیمینارز منعقد کیے جاتے ہیں جن میں طلبہ و طالبات قراردادِ پاکستان، تحریکِ آزادی، اور قومی ہیروز کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہیں۔
دستاویزی فلمیں اور خصوصی نشریات: ملک کے تمام ٹی وی چینلز اور ریڈیو اسٹیشنز یومِ پاکستان کے حوالے سے خصوصی پروگرام نشر کرتے ہیں۔ ان میں تاریخی واقعات پر مبنی دستاویزی فلمیں، قومی ترانے، ملی نغمے، اور تحریکِ پاکستان پر مبنی ڈرامے شامل ہوتے ہیں۔
یومِ پاکستان کی خصوصی تقریبات
یومِ پاکستان پر سب سے بڑی اور مرکزی تقریب اسلام آباد میں منعقد ہوتی ہے، جس میں حکومتِ پاکستان، عسکری قیادت، غیر ملکی معززین اور عوام کی بڑی تعداد شرکت کرتی ہے۔ اس تقریب میں مختلف پروگرامز شامل ہوتے ہیں:
یومِ پاکستان کی مرکزی پریڈیومِ پاکستان کی سب سے بڑی تقریب اسلام آباد میں پریڈ گراؤنڈ میں منعقد ہوتی ہے، جسے قومی پریڈ کہا جاتا ہے۔ اس میں پاکستان کی مسلح افواج، رینجرز، پولیس، اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے حصہ لیتے ہیں۔
فوجی پریڈ میں جدید اسلحے، ٹینکوں، میزائلوں اور فضائیہ کے شاندار مظاہرے کیے جاتے ہیں۔ پاکستان ایئرفورس کے طیارے فضا میں کرتب دکھاتے ہیں، جو دیکھنے والوں کے جوش و خروش کو مزید بڑھا دیتے ہیں۔
اعزازات کی تقسیم: یومِ پاکستان کے موقع پر صدرِ پاکستان قومی خدمات انجام دینے والی شخصیات کو اعلیٰ سول اور عسکری اعزازات سے نوازتے ہیں۔ ان اعزازات میں نشانِ امتیاز، ستارہ شجاعت، تمغہ بسالت، اور دیگر اہم اعزازات شامل ہیں۔
مزارِ قائد اور مزارِ اقبال پر تقریبات: کراچی میں مزارِ قائد اور لاہور میں مزارِ اقبال پر خصوصی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں، جن میں حکومتی و عسکری شخصیات، طلبہ، اور عوام کی بڑی تعداد شرکت کرتی ہے۔ ان تقریبات میں فاتحہ خوانی، قومی ترانے کی گونج، اور تحریکِ آزادی کے رہنماؤں کو خراجِ تحسین پیش کیا جاتا ہے۔
ملی نغمے اور ثقافتی پروگرامز: یومِ پاکستان پر مختلف ثقافتی پروگرامز کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔ ملی نغمے گائے جاتے ہیں اور تحریکِ پاکستان پر مبنی ٹیبلو پیش کیے جاتے ہیں، جو حب الوطنی کے جذبے کو مزید ابھارتے ہیں۔ اسکولوں، کالجوں، اور دیگر تعلیمی اداروں میں خصوصی ڈرامے اور ٹیبلو پیش کیے جاتے ہیں، جن میں آزادی کے حصول کی جدوجہد کو اجاگر کیا جاتا ہے۔
قومی جوش و جذبہ اور عوامی شمولیت
یومِ پاکستان کے موقع پر عوام کا جوش و جذبہ دیدنی ہوتا ہے۔ پورا ملک سبز ہلالی پرچموں سے سجایا جاتا ہے اور گلیوں، بازاروں اور عمارتوں پر قومی پرچم لہرائے جاتے ہیں۔ لوگ جھنڈیاں لگاتے ہیں، قومی لباس زیب تن کرتے ہیں اور گھروں پر چراغاں کرتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر سرگرمیاں سوشل میڈیا پر بھی یومِ پاکستان کے حوالے سے خاص سرگرمیاں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ لوگ اپنے جذبات کا اظہار مختلف پوسٹس، ویڈیوز، اور تصاویر کے ذریعے کرتے ہیں۔ مشہور شخصیات، سیاستدان، اور عوام اپنے پیغامات شیئر کرتے ہیں، جس سے حب الوطنی کے جذبے کو مزید فروغ ملتا ہے۔
ریلیاں اور جشن: ملک کے مختلف شہروں میں عوامی ریلیاں نکالی جاتی ہیں، جن میں لوگ ہاتھوں میں قومی پرچم لے کر حب الوطنی کے نعرے لگاتے ہیں۔ کچھ شہروں میں موٹر سائیکل اور گاڑیوں کی ریلیاں بھی نکالی جاتی ہیں، جن میں شرکاء جوش و جذبے کے ساتھ قومی گیت گاتے ہیں۔
فلاحی سرگرمیاں:بہت سے ادارے یومِ پاکستان کے موقع پر فلاحی سرگرمیوں کا انعقاد کرتے ہیں۔ اسپتالوں میں مریضوں میں تحائف تقسیم کیے جاتے ہیں، فری میڈیکل کیمپس لگائے جاتے ہیں، اور غرباء و مساکین میں کھانے تقسیم کیے جاتے ہیں تاکہ قومی دن کی خوشیوں میں سب کو شریک کیا جا سکے۔
نیز یومِ پاکستان صرف ایک تاریخی دن نہیں بلکہ ہمارے قومی اتحاد، یکجہتی اور حب الوطنی کی تجدید کا دن ہے۔ یہ دن ہمیں اپنی تاریخ اور قومی ورثے کو یاد رکھنے کی ترغیب دیتا ہے اور ہمیں پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے اپنی ذمہ داریوں کا احساس دلاتا ہے۔ 23 مارچ کا جشن نہ صرف ماضی کی یاد دلاتا ہے بلکہ ہمیں مستقبل کے لیے ایک مضبوط اور روشن پاکستان بنانے کا عزم بھی دیتا ہے۔