گلوبل وارمنگ کی وجہ سے چین کا گلیشیئر پر مبنی 26 فیصد علاقہ سُکڑ گیا۔
مارچ میں جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گلوبل وارمنگ کی وجہ سے 1960ء کے بعد چین کا گلیشیئر پر مبنی 26 فیصد علاقہ تیزی سے سکڑ گیا ہے اور 7 ہزار چھوٹے گلیشیئر مکمل طور پر غائب ہو گئے ہیں۔
یونیسکو کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں گلیشیئرز بہت زیادہ تیزی سے پگھل کر ختم ہوتے جا رہے ہیں اور دنیا کی تاریخ میں اب تک گزشتہ 3 سال کے دوران سب سے زیادہ گلیشیئرز پگھلے۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پانی کے اہم ذخائر میں کمی آنےکے بعد میٹھے پانی کی قلت کی وجہ سے دنیا میں آبی وسائل کے لیے مقابلے بازی ہونے کی امید ہے۔
واضح رہے کہ چین کے گلیشیئرز بنیادی طور پر ملک کے مغرب اور شمال میں، تبت، سنکیانگ، سیچوان، یونان، گانسو اور چنگھائی کے صوبوں میں واقع ہیں۔
چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے نارتھ ویسٹ انسٹی ٹیوٹ آف ایکو انوائرمنٹ اینڈ ریسورسز کی ویب سائٹ پر 21 مارچ کو شائع ہونے والے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ چین کا 46 ہزار مربع کلو میٹر کا رقبہ گلیشیئرز پر مبنی تھا جس میں 2020ء میں تقریباً 69 ہزار گلیشیئرز تھے جبکہ 1960ء سے 1980ء کے درمیان چین کا تقریباً 59 ہزار مربع کلو میٹر رقبہ گلیشیئرز پر مبنی تھا۔
چین اپنے پگھلتے ہوئے گلیشیئرز کو بچانے کے لیے مصنوعی برف کے نظام اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے۔