دنیائے کرکٹ کے عظیم لیگ اسپنر شین وارن کی موت کی وجہ "صرف دل کا دورہ " نہیں تھی، ان کے کمرے سے طاقت کی ممنوعہ دوا بھی ملی تھی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق تھائی لینڈ کے ایک سینئر پولیس افسر نے اپنی پہچان چھپاتے ہوئے انکشاف کیا کہ جس کمرے میں شین وارن کی موت ہوئی ان کے کمرے سے بھارتی کمپنی کی طاقت کی ممنوعہ دوا کی بوتل ملی تھی جسے "اوپر کے حکم" کی وجہ سے خاموشی سے کمرے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
ان کے خیال میں آسٹریلیا کے سینئر حکام بھی اس فیصلے میں شامل تھے۔
پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ہمیں سینئر افسران کی جانب سے حکم دیا گیا کہ اس بوتل کو وہاں سے ہٹادیں، مجھے لگتا ہے کہ آسٹریلیا کے کچھ اعلیٰ حکام بھی اس میں ملوث تھے کیونکہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ ان کے قومی ہیرو کی موت کسی تنازع میں الجھ جائے۔
انکے مطابق پولیس رپورٹس سے بھی اس دوا کا ذکر نکال دیا گیا تھا اور آخری وقت میں شین وارن کے ساتھ موجود دو خواتین کو بھی جزیرہ چھوڑنے کا کہا گیا تھا۔ فی الحال ان خواتین کا ٹھکانہ معلوم نہیں، اس واقعے کے بعد مساج پارلر کو بھی بند کردیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ 52 سالہ شین وارن کی موت 4 مارچ 2022 کو کوہ ساموئی کے جزیرے کے لگژری ولا میں ہوئی تھی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ان کی موت کی وجہ دل کا دورہ بتائی گئی اور کہا گیا تھا کہ وارن کوہ ساموئی پہنچنے سے پہلے دل کی بیماری اور دمہ میں مبتلا تھے۔
شین وارن نے آسٹریلیا کی جانب سے 145 ٹیسٹ میچز میں 708 وکٹیں لیں، شین وارن نے 194 ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں 293 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
شین وارن نے 1992 سے 2007 تک آسٹریلیا کی نمائندگی کی۔