لاہور ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم جاری کیا کہ بیوہ کو جائیداد میں اس کا حصہ دیا جائے۔
عدالت عالیہ نے کہا خاتون کے مطابق شوہر کی وفات کے بعد بھائی نے جائیداد میں حصہ دینے سے انکار کیا۔
عدالت عالیہ کے مطابق 2011 میں خاتون نے جائیداد میں حصے کیلئے ٹرائل کورٹ میں دعویٰ دائر کیا، ٹرائل کورٹ نے 2014 میں خاتون کے دعوے کو مسترد کر دیا تھا۔
عدالت عالیہ کے مطابق خاتون نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس خالد اسحاق نے صدیقاں بی بی کی اپیل پر فیصلہ جاری کیا۔