بھارت کے مرکزی بینک نے مسلسل دوسری بار بنیادی شرحِ سود میں کمی کر دی۔
یہ شرح میں کمی ایسے وقت میں آئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ جوابی محصولات ٹیرف نافذ العمل ہو چکا ہے۔
ریزرو بینک آف انڈیا کی 6 رکنی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے متفقہ طور پر ریپو ریٹ میں 25 بیسس پوائنٹس کی کمی کرتے ہوئے اسے 6 فیصد کر دیا۔
بھارت کے مرکزی بینک کے گورنر سنجے ملہوترا نے آج بروز بدھ ممبئی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی معیشت کے لیے سال کا آغاز بے چینی کے ساتھ ہوا ہے، تاہم بھارتی معیشت مسلسل مضبوطی کے ساتھ اپنے اہداف کی طرف بڑھ رہی ہے اور ترقی کی رفتار میں بہتری آ رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی معیشت نے گزشتہ مالی سال میں 6.5 فیصد کی شرح سے ترقی کی، جو کہ کورونا کی وباء کے بعد کی کمزور ترین سطح ہے اور ماہرین کا اندازہ ہے کہ رواں سال ٹیرف کے باعث ترقی کی شرح میں 20 سے 40 بیسس پوائنٹس کی کمی ہو سکتی ہے۔
دسمبر میں عہدہ سنبھالنے کے بعد سنجے ملہوترا نے سابقہ گورنر کے مقابلے میں زیادہ ترقی پسند پالیسی اپنائی ہے، انہوں نے فروری میں اپنی پہلی پالیسی میٹنگ میں 5 سال بعد شرحِ سود میں پہلی بار کمی کی تھی اور گزشتہ 2 ماہ میں بینکاری نظام میں 80 ارب ڈالرز سے زائد کا سرمایہ شامل کیا ہے۔
بلوم برگ کے مطابق بھارت میں گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح ہدف سے کم رہی اور تیل کی قیمتوں میں کمی نے بھی ریزرو بینک آف انڈیا کو نرمی پر مبنی پالیسی برقرار رکھنے کا جواز فراہم کیا ہے۔