نئی دہلی (جنگ نیوز )بھارت مالی سال 2025-26ء کیلئے مطلوبہ شرح نمو 6.3سے 6.8فیصد کے درمیان حاصل کر لے گا ۔ مالی سال گزشتہ یکم اپریل سے شروع ہوا ۔ سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے ٹیرف میں اضافے کے باوجود شرح نمو متاثر نہیں ہوگی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حکومت متاثرہ برآمدی شعبوں کی مدد پر غور کررہے ہے ۔ امریکی ٹیرف کی وجہ سے پوری دنیا کی تجارتی سر گرمیوں میں خلل پڑا ہے ۔ اگر خام تیل کے نرخ 70ڈالر فی بیرل سے کم پر بر قرار رہے تو سرکاری حکام اور نجی ماہرین اقتصادیات نے اپنی پیشنگوئیوں کو نیچے رکھا ہے ۔ جیسے گولڈ مین سچس نے رواں مالی سال کےلیے شرح نمو کو 20-40بیس پوائنٹس پر6.1فیصد رکھا ہے ۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ بھارتی برآمدات پر26فیصد ٹیرف عائد کیا ہے ۔ چین سمیت دیگر ممالک نے عالمی تجارتی کشیدگی کو ہوا دی ہے ۔ جس سے پیر کو بڑی اسٹاک مارکیٹیں مندی کا شکار ہوگئیں ۔ بھارت کی ہیروں کی صنعت جس کی ایک تہائی برآمدات امریکا کےلیے ہوتی ہیں ۔ وہ بد ترین متاثرہ شعبوں میں شامل ہے ۔ جہاں ہزاروں ملازمتیں خطرے میں پڑ گئی ہیں ۔ حکام کا کہنا ہے کہ امریکی ٹیرف کے اثرات سے عہدہ براہونے کے لیے وزارتیں اور برآمد کنند گان سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں ۔ برآمدی صنعتوں کی سپورٹ کےلیے وزارت خزانہ کو وزارت تجارت کی جانب سے چار سے پانچ تجاویز دی گئی ہیں ۔ جس میں سود سبسڈی اسکیم میں تو سیع ، ڈائیو ر سیفکیشن کے امداد اور بینک کریڈٹ میں اضافہ شامل ہیں ۔ حکام کا کہنا ہے کہ وہ برآمدات پر ٹیرف میں اضافہ اثرات کا جائزہ لے رہے ہیں ۔ اور جلد مناسب وقت پر فیصلہ لے لیا جائے گا۔