مشیر خزانہ خیبر پختون خوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت میں بجلی کی قیمت 25 روپے تھی، اب 60 روپے ہے۔
مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ پاکستان میں تجارت تنزلی کا شکار ہے، پاکستان اپنے معاہدوں پر عمل درآمد نہیں کر پا رہا، خدشہ ہے کہ ملک میں اگلے سال گندم درآمد کی جائے گی، آپ نے ایکسپورٹ بھی نہیں بڑھائی۔
انہوں نے کہا کہ پہلے اوورسیز پاکستانی جو پیسے بھیجتے تھے اس میں بچت تھی، اب اوورسیز پاکستانی صرف خرچہ بھیج رہے ہیں، ہم نے ٹیکسز اور ریوینیو میں 49 فی صد اضافہ کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہم نے اپنا بجٹ 33 ارب روپے بڑھایا ہے، وفاق نے اب تک 20 فیصد فنڈز جاری نہیں کیے، ہم نے 80 فی صد فنڈز جاری کر دیے ہیں، ہم اپنے واجبات کلیئر کر رہے ہیں، یونیورسٹیز کے واجبات بھی ادا کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارے خزانے میں پیسہ پڑا ہوا ہے، پالیسی بنا رہے ہیں، جو قرض لیں گے اس کو پروڈکشن کر کے واپس کریں، وفاقی حکومت نے 5 ہزار روپے رمضان پیکیج دیا، ہم نے 10 ہزار روپے دیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سستی بجلی بنا رہے ہیں، ہمارا بجٹ پرو ریوینیو ہو گا، وزیر اعظم کہتے ہیں ہم نے بجلی کی قیمت کم کی، ٹرمپ جو بھونچال لارہے ہیں اس میں بجلی سستی کی گئی، گردشی قرضہ ہوگا، ٹیکس لگے گا۔