وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے گزشتہ ماہ لاہور میں واقع میؤ اسپتال کے اچانک دورے کے دوران میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) کو برطرف کرنے پر ہونے والی تنقید کا جواب دیا ہے۔
گزشتہ روز لاہور میں انوائرونمنٹ پروٹیکشن فورس کی پہلی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ ایم ایس اور پرنسپل کو برطرف کرنے کے بعد سوشل میڈیا اور مین اسٹریم میڈیا پر مجھے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میں خود بھی ڈاکٹروں کی دل سے عزت کرتی ہوں لیکن اپنے دورِ حکومت میں کسی بھی ڈاکٹر کو غریب مریضوں پر بوجھ ڈالنے کی اجازت نہیں دوں گی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ جب میں نے اسپتال کے تہہ خانے پر چھاپہ مارا تو وہاں ادویات سے بھرے ڈبے موجود تھے جبکہ کچھ ڈاکٹرز مریضوں سے کہہ رہے تھے کہ وہ اسپتال کے باہر سے ادویات خرید کر لائیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جب میں نے سرکاری اسپتالوں میں علاج کروانے والوں کے لیے مفت ادویات کے لیے تقریباً 100 ارب روپے مختص کر رکھے ہیں تو کوئی غریب مریض کو باہر سے مہنگی ادویات خریدنے کا کہے گا تو میں برداشت نہیں کروں گی، اس معاملے میں میری زیرو ٹالرینس ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو اس وقت سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جب انہوں نے میؤ اسپتال کے دورے کے دوران ایم ایس اسپتال ڈاکٹر فیصل مسعود کو عہدے سے فوری ہٹانے کا حکم دیا تھا۔
جہاں کچھ سوشل میڈیا صارفین نے وزیرِ اعلیٰ کی فوری کارروائی کی تعریف کی تھی وہیں کچھ اور نے انہیں یہ رویہ اختیار کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔