• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں تاریخ میں پہلی بار ایک ارب ڈالر سے زائد کا اضافہ



ملک کے کرنٹ اکاؤنٹ کے سرپلس میں تاریخ میں پہلی بار ایک ارب ڈالر سے زائد کا اضافہ ہو گیا ہے۔

پاکستان کا تجارتی خسارہ مارچ میں 11 فیصد کم رہا البتہ مارچ کی 30 فیصد اضافی ورکرز ترسیلات کے باعث مارچ میں ملک کا مجموعی کرنٹ اکاؤنٹ ریکارڈ ایک ارب 19 کروڑ ڈالر سرپلس رہا۔

پاکستان نے مارچ میں دنیا سے دو فیصد کم 4 ارب 94 کروڑ ڈالر کا سامان خریدا اور دنیا کو چھ فیصد زائد 2 ارب 76 کروڑ ڈالر کا سامان بیچ کر ماہانہ بنیاد پر تجارتی خسارہ 11 فیصد کم کیا۔

مارچ میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہنے کی وجہ یہ بھی رہی لیکن جس چیز نے مارچ کا کرنٹ اکاؤنٹ ایک ارب 19 کروڑ ڈالر سرپلس کیا وہ ورکرز ترسیلات تھیں جو مارچ میں 4 ارب 5 کروڑ ڈالر رہیں۔

بیرونی ادائیگیوں کے مسئلے کے حل کےلیے ملکی درآمدات کو قابو میں رکھا گیا تھا لیکن اس سال درآمدات 11 فیصد بڑھانے کے باوجود کرنٹ اکاؤنٹ کھاتہ سرپلس ہے۔ جس کی ایک وجہ برآمدات کا 8 فیصد بڑھنا بھی ہے۔

لیکن کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے کی اصل وجہ نو مہینوں کی 33 ارب ڈالر کی ورکرز ترسیلات ہیں جو ایک سال میں ایک تہائی فیصد بڑھی ہیں۔ جس کی وجہ سے پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 9 مہینوں کی ادائیگیوں کے بعد بھی ایک ارب 85 کروڑ ڈالر سرپلس ہے۔ جو گئے مالی سال کے اسی عرصے میں ایک ارب 65 کروڑ ڈالر خسارے میں تھا۔

تجارتی خبریں سے مزید