کراچی (طاہر عزیز / اسٹاف رپورٹر) سندھ میں شہریوں کو کتوں کے کاٹنے سے بچانے کے لئے شروع کیا گیا ریبیزکنٹرول پروگرام جون 2025ء کو ختم ہو جائے گا۔ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت نقصان پہنچانے والے کتوں سےلوگوں کو بچانا ٹاونزمیونسپل کمیٹیز کی ذمہ داری ہے لیکن اس سلسلے میں انکا کردار نہ ہونے کے برابرہے اور گزشتہ چند برسوں میںآوارہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات میںاضافہ ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لوکل گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ سندھ نے2019ء میں ریبیز کنٹرول پروگرام کا آغاز کیا اور 96؍ کروڑ 30؍ لاکھ روپےکی رقم مختص کی جس کے تحت کتوں کی افزائش نسل کی صلاحیت روکنے کے لئے 20؍ اضلاع میں سینٹر قائم کئے جانا تھے تاہم یہ پروگرام 2021ء میں شروع ہو سکا۔ اس پروگرام کی پروجیکٹ ڈائریکٹر سمیرا حسین نے بتایا کہ میں نے اس پروگرام کا چارج اکتوبر2023ء میں سنبھالا50کے قریب ڈیل ویجز ملازمین ہیں انہیں 6؍ ماہ کی تنخواہیں نہیں ملی تھیں پہلےفنانس ریلیز کروایااور ان ملازمین کو تنخواہیں دلوائیں، کمپلیٹ سیل کے نمبرکو ایکٹیویٹ کیا اس وقت کراچی میں مختلف مقامات پر 6 سینٹر کام کر رہے ساتویں پر کام جاری ہے، ہر سینٹر میں روزانہ آٹھ سے دس کتے لائے جاتے ہیں جن کی سائنسی بنیاد پر ویکسی نیشن کی جاتی ہے، ضلع مٹیاری میں بھی ایک سینٹر کام کر رہا ہے، سال کے آخر تک دیگر اضلاع میں13سینٹر قائم کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کنٹونمنٹ بورڈز اپنی حدود میں یہ کام نہیں کر رہےہیں اصل ٹاؤنز کی ذمہ داری ہے کہ وہ آوارہ اور کاٹنے والے کتوں کو کنٹرول کریں۔ انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کیلئے مختص فنڈ میں سے اب تک صرف 22؍ فیصدریلیز ہوا ہے۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سے درخواست کرینگے کہ وہ زیادہ فنڈ ریلیز کریں تا کہ اس پرزیادہ سے زیادہ عملدر آمد ہوسکے۔ انہوں نے تصدیق کی یہ پروگرام جون 2025ء کو ختم ہو جائے گا ۔