• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈھرکی واقعہ پر دوسرے روز بھی گھوٹکی ضلع میں خوف کی صورتحال برقرار

گھوٹکی(نامہ نگار) ڈھرکی واقعہ پر دوسرے روز بھی گھوٹکی ضلع میں خوف کی صورتحال برقرار ضلع بھرکے کاروباری مراکز دوسرے روز بھی مکمل بند رہے پولیس کا گشت جاری رہا مذہبی عبادت گاہوں پر رینجرز اور پولیس بدستور مقرر دی گئی۔ آئی جی سکھر نے مذہبی اور سیاسی رہنماؤں کے ساتھ اجلاس بھی کیا۔ قتل ہونے والے ہندو نوجوان کے ورثاء سے تعزیت معاملے کی تہہ تک جلد پہنچنے کی نوید سنادی۔ تفصیلات کے مطابق ڈھرکی میں افسوسناک  واقعہ کے بعد ضلع بھر میں دوسرے روز بھی کاروباری مراکز بند رہےجبکہ مذہبی مقامات پر رینجرز اور پولیس بدستور موجود رہی ایس ایس پی گھوٹکی مسعود بنگش نے ضلع بھر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے جائزہ لیاعلاوہ ازیں ڈی آئی جی سکھر فیروز شاہ قتل کئے جانے والے ہندو نوجوان کے ورثاء کے پاس پہنچے اور انہوں نے نوجوان کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا اس موقع پر ڈی آئی جی سکھر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈھرکی کے قریب ایک چھوٹی سے مسجد واقع ہے جس میں رکھے ہوئے مسلمانوں کی مذہبی کتاب  شہیدکرنے کے واقعہ کا مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرفتار ملزم کا دماغی توازن درست نہیں ہے واقعہ کے بعد ضلع میں شٹر ڈاؤن اور فائرنگ کرکے ایک ہندو نوجوان کو قتل کرنے اور ایک کو زخمی کرنے سے ثابت ہوتا ہے کہ یہاں مذہبی جھگڑا کرانے کی سازش کی گئی ہے اور معاملے کو مذہبی رنگ دینے کی کوشیش کی گئی ہے۔  ادھر پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گھوٹکی ضلع میں ہندو نوجوان ستیش کمار کے قتل کا نوٹس لیا ہے اور حکومت سندھ سے کہا ہے کہ اس واقعہ میں ملوث اور ضلع میں ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے پیپلزپارٹی کے ایم این اے رمیش لال کو کہا کہ وہ مقتول نوجوان کے لواحقین سے مل کر ان کی جانب سے تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کریں۔ بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سندھ سے کہا کہ گھوٹکی سمیت ہر جگہ امن اور ہم آہنگی کو برقرار رکھا جائے۔ نفرت اور تشدد پھیلانے والے سماج دشمن عناصر کو لگام دیکر انہیں سزائیں دی جائیں۔ انہوں نے زور دیا کہ کسی بھی شخص کو قانون اپنے ہاتھوں میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے۔
تازہ ترین