٭…اعتماد چھوٹا سا لفظ ہے، جسے پڑھنے میں سیکنڈ، سوچنے میں منٹ، سمجھنے میں دن مگر ثابت کرنے میں ساری زندگی لگ سکتی ہے۔
٭…جو نصیب میں ہو، وہ چل کر آئے گا اور جو نہیں ہے، وہ آکر بھی چلا جائے گا۔
٭… جن کے جنازے چھوڑنا ناممکن ہو، اُن سے صُلح کی گنجائش رکھنی چاہیے۔
٭ انسان موت سے بچنے کی کوشش کرتا ہے لیکن جہنّم سے نہیں، حالاں کہ وہ جہنّم سے بچ سکتا ہے، موت سے نہیں۔
٭…لوگوں کے حصّے کی خوشی پرحسد نہ کرو، کیوں کہ آپ نے اُن کے حصّے کا غم بھی نہیں دیکھا۔
٭…زندگی دُھوپ چھاؤں کی مانند ہے، کبھی اچّھے دن آتے ہیں اور کبھی بُرے۔
٭…یاد رکھیں! لوگ کندھوں پر تبھی اُٹھاتے ہیں کہ جب مٹّی میں ملانا ہو۔
٭…انسانیت کی کتاب کے ابتدائی الفاظ احساس اور رحم دِلی ہیں۔
٭…ذلیل ترین انسان وہ ہے کہ جو حق وسچ جاننے کے باوجود جھوٹ کے ساتھ کھڑا ہو۔ (بابرسلیم خان، لاہور)