کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے وفاقی حکومت کی جانب سے کی گئی ٹیکس آرڈیننس ترمیم 2025ء کو مسترد کر دیا گیا ہے۔
صدرِ کراچی چیمبر جاوید بلوانی کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا، اس دوران جاوید بلوانی نے کہا کہ صدارتی آرڈیننس پارلیمان اور عدلیہ کو نظرانداز کرتا ہے، عدالت کے حکم کے باوجود ٹیکس کی فوری وصولی قابلِ قبول نہیں ہے، حکومت اس معاملے پر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ فوری پارلیمانی بحث کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کاروباری اداروں میں ٹیکس افسران کی تعیناتی ہراسانی ہے جبکہ آرڈیننس آئین و عدلیہ کی توہین اور کاروباری اعتماد کے خلاف ہے۔
جاوید بلوانی کا کہنا ہے کہ ہم صدارتی آرڈیننس فوری واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں، فیڈرل ایکسائز ایکٹ میں ترامیم بدنیتی پر مبنی ہیں۔
دوسری جانب انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس کے اجراء پر آج لاہور کی صنعتی و تجارتی تنظیموں نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق فوری نافذالعمل آرڈیننس کے تحت چیف کمشنر کسی بھی کاروباری جگہ پر افسر تعینات کر سکے گا۔
ایف بی آر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس عمل سے پیداوار، سروسز اور اسٹاکس کی براہ راست نگرانی کی جا سکے گی جس سے بڑے پیمانے پر کم سیل دکھانے کا خاتمہ ہوگا۔