• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی پر معاشی تجزیہ نگاروں کو بریفنگ

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ وکرز ترسیلات رواں مالی سال 38 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔

مانیٹری پالیسی پر معاشی تجزیہ نگاروں کو بریفنگ میں مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں 9 ماہ میں 1 اعشاریہ 9 ارب ڈالر کا سرپلس ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ درآمدات کا بڑھنا معاشی بحالی کی نشاندہی کرتا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی نے درآمدی بل کو کنٹرول میں رکھا ہے، وکرز ترسیلات رواں مالی سال 38 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔

ایس بی پی نے مزید بتایا کہ زرمبادلہ کے ذخائر جون 2025ء تک 14 ارب ڈالر تک بڑھنے کا امکان ہے جبکہ پاکستان کا آئی ایم ایف پروگرام ٹریک پر ہے۔

اسٹیٹ بینک نے یہ بھی بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ دوبارہ کسی مذاکرے کی ضرورت نہیں، مانیٹری پالیسی موقف مناسب حد تک مثبت ہے مقصد مہنگائی کو 5 سے 7 فیصد بینڈ میں رکھنا ہے۔

ایس بی پی نے معاشی تجزیہ کاروں کو بتایا کہ حکومتی قرض مالی یکجہتی، سود ادائیگی اور سبسڈیز میں کمی سے جی ڈی پی کا 67 فیصد ہوا ہے، موسمی حالات، پانی کی دستیابی، اور ان پٹ قیمتیں زرعی شعبے کو درپیش خطرات ہیں۔

تجارتی خبریں سے مزید