پشاور (خصوصی نامہ نگار) سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ اور قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے اشتراک سے صوبائی خواجہ سرا (صحت، تحفظ اور حقوق) سربراہی صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں مشیر صحت ایڈووکیٹ احتشام علی نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز سلیم خان، اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل پولیس (جینڈر) انیلہ ناز، نادرا، محکمہ تعلیم، انسانی حقوق کے اداروں، مختلف سرکاری محکموں، دینی رہنماؤں، تعلیمی ماہرین ، غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں اور خواجہ سرا کمیونٹی نے شرکت کی۔ اجلاس میں ’’ایچ آئی وی کے ساتھ زندگی گزارنے والے خواجہ سرا افراد کے ساتھ جڑے ہوئے داغ پر تحقیق،اورہیلتھ کیئر پرووائیڈرز کے لئے رہنمائی‘‘ کی رونمائی کی گئی۔ تحقیق اور رہنما اصول محکمہ صحت کو پیش کئے گئے تاکہ انہیں پالیسی اور تربیتی نصاب میں شامل کیا جا سکے۔وزیر سوشل ویلفیئر قاسم علی شاہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت خواجہ سرا ئوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے پرعزم ہے، جامع پالیسی اور قانون سازی کے ذریعے ان کے لئے برابری اور باعزت زندگی یقینی بنانا چاہتی ہے۔ مشیر صحت احتشام علی کہا کہ صحت کی سہولیات ہر فرد کا بنیادی حق ہے، خواجہ سرائوں، خصوصاً ایچ آئی وی کے مریضوں کے لئے علیحدہ اور باوقار طبی سہولیات فراہم کرنے کے لئے اقداماتاٹھا رہے ہیں۔انسانی حقوق کمیشن کے کمشنر طارق جاوید نے کہا کہ خواجہ سرائوں کے حقوق انسانی حقوق کا لازمی جزو ہیں، این سی ایچ آر خواجہ سرا برادری کے ساتھ کھڑا اور قانون سازی و پالیسی اصلاحات کے لئے پُرعزم ہے۔خواجہ سرا رہنماؤں، آرزو خان اور فرزانہ ریاض نے اجلاس کو سراہتے ہوئے کہاکہ یہ اجلاس خواجہ سرائوں کے لئے تاریخی اہمیت رکھتا ہےان کی آواز سنی گئی اورانہیں فیصلہ سازی کے عمل میں شامل کیا گیا جو ایک مثبت قدم ہے۔