ڈھرکی ( نامہ نگار) ڈھرکی میں ہندو نوجوان کی ہلاکت کے بعد پورے ضلع گھوٹکی بھر میں پھیلی کشیدگی کے خاتمے کیلئے معاون خصوصی وزیر اعلی سندھ، ڈی آئی جی سکھر، ایس ایس پی گھوٹکی اور ڈھرکی کی ہندو اور مسلم رہنماؤں کی قیادت میں ’’بین المذاہب‘‘ مشترکہ ’’ امن و آشتی ریلی‘‘ کا انعقاد کیا گیا ۔ گزشتہ دو دنوں سے بند بازار تو جمعرات کی اس ’’امن و آشتی ریلی‘‘ کے بعد کھل گئے ہیں مگر ڈھرکی سمیت ضلع بھر میں مذکورہ واقع کا خوف و ہراس اب بھی شہر یوں میں پایا جاتا ہے۔ ادھر حفاظتی اور سیکورٹی انتظامات کے پیش نظر اب بھی ڈھرکی سمیت ضلع گھوٹکی بھر کے بیشتر شہروں میں خاص طور پر ہندوؤں کے علاقوں اور ا نکی عبادت گاہوں کے آس پاس کے علاقوں میں جگہ جگہ پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں کی فورسز انتہائی چوکس حالت میں موجود ہیں اور علاقوں کا گشت بھی تا حال جاری ہے۔