پاکستان اور بھارت کی گنیں سیز فائر کے اعلان کے بعد خاموش ہیں اور گولہ باری کا سلسلہ رک گیا ہے۔ پاکستان کیخلاف ’’آپریشن سندور‘‘ کے نام سے شروع کی گئی بھارتی سرجیکل اسٹرائیک کے جواب میں نہ صرف پاکستان نے دشمن کے رافیل طیارے سمیت 6سے زائد طیارے مار گرائے بلکہ اس دوران کچھ ایسے کارنامے بھی رقم ہوئے جس نے نہ صرف جنگ کا رخ پلٹ دیا بلکہ دفاعی میدان میں پاکستان کی بالادستی کو ثابت کیا جو فوجی تاریخ کا حصہ بن گئے۔ اس طرح بھارت کی منصوبہ بندی خاک میں مل گئی اور دشمن کو یہ احساس ہوا کہ آج کا پاکستان اور آسمان پہلے جیسا نہیں رہا۔
پاکستان پر سرجیکل اسٹرائیک سے قبل بھارتی فضائیہ180جنگی طیارے مغربی محاذ پر جمع کرچکی تھی جسکا مقصد بڑا فضائی حملہ کرکے پاکستان اور اس کے دفاعی نظام کو تباہی سے دوچار کرنا اور خطے میں اسٹرٹیجک بالادستی قائم کرنا تھا۔ دوسری طرف PL-15میزائل سے لیس چینی ساختہ J-10C جنگجو طیارے300کلو میٹر سے زائد رینج کیساتھ کسی شکاری کی طرح بھارتی جنگی طیاروں پر نظر رکھے ہوئے تھے اور اپنے شکار کے منتظر تھے۔ جیسے ہی بھارتی رافیل طیارے، جس کی قیمت 250ملین ڈالر فی طیارہ ہے، نے بھارت کے اندر 200میل دور فضا سے زمین پر میزائل داغے، 300کلومیٹر دور گھات لگائے پاک فضائیہ کے چینی ساختہ طیاروں نے چینی سیٹلائٹ نظام اور Awacs کی مددسے رافیل سمیت 6سے زائد بھارتی طیارے میزائل داغ کر مار گرائے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گرائے جانیوالے رافیل طیارے کے پائلٹ کو آخر تک یہ معلوم نہ ہو سکا کہ اسکے طیارے کو کس نے نشانہ بنایا ہے کیونکہ یہ کوئی ڈاگ فائٹ نہیں تھی بلکہ نیٹ ورک وار فیئر کی طرف سے گھات لگا کر حملہ تھا۔ پاکستان کی یہ حکمت عملی بھارت کیلئے ایک نفسیاتی شکست تھی جسکے بعد بھارتی فضائیہ کے اعصاب جواب دے گئے کیونکہ بھارتی فضائیہ جانتی تھی کہ اگر رافیل طیارے گر سکتے ہیں تو مزید طیاروں کو بھی نشانہ بنایا جا سکتا ہے جسکے پیش نظر بھارتی فضائیہ نے رافیل کے تمام بیڑے کو گرائونڈ کر دیا اور تنازع کے دوران رافیل طیارے پاک بھارت سرحد سے 300کلو میٹر دور ہی رہے۔ کھیل بدل چکا تھا اور بھارت جان گیا تھا کہ پاکستان کی فضائی حدود میں چینی ساختہ J-10C جنگجو طیارے اور PL-15میزائل کی موجودگی میں بھارتی رافیل طیارہ پاکستان کی سرحد کے قریب جانے کی جرات بھی نہیں کر سکتا۔ پاک فضائیہ کے ہاتھوں رافیل طیارے کی تباہی کے بعد بھارت سنبھل نہ سکا اور نریندر مودی نے امریکی نائب صدرجے ڈی وینس سے رابطہ کرکے جنگ بندی کی درخواست کی۔
بھارت، رافیل طیاروں کو اپنا وقار تصور کرتا تھا جس پر اُسے بڑا غرور تھا مگر پاک فضائیہ کے چینی ساختہ جنگی طیاروں نے میزائل فائر کرکے رافیل طیاروں ہی کو نہیں مار گرایا بلکہ بھارت کا غرور بھی خاک میں ملا دیا جس سے فرانس سمیت دنیا بھر میں ہلچل مچ گئی اور رافیل طیارے بنانے والی کمپنی ڈیسالٹ ایوی ایشن کے شیئرز 10فیصد سے زائد گرگئے اور کمپنی کو 3ارب ڈالر سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا۔ دوسری طرف پاکستان کے زیر استعمال طیارہ بنانے والی چینی کمپنی چھندو کا شیئر 60فیصد اوپر چلا گیا اور کمپنی کی مالیت جو پہلے 15ارب ڈالر تھی، 30ارب ڈالر تک پہنچ کر فرانس کی ڈیسالٹ ایوی ایشن سے بڑی کمپنی بن گئی۔36 رافیل طیاروں کے حصول کے بعد بھارت نے پاکستان اور خطے پر فضائی بالادستی کا جو خواب دیکھا تھا، فضائی تصادم نے بھارت کے فضائی تسلط کے بت کو چکنا چور کر دیا۔ بھارت کا یہ سوچا سمجھا منصوبہ طاقت کا نقشہ دوبارہ کھینچنے کی بھرپور کوشش تھی جس کا مقصد خطے میں غلبہ حاصل کرنا تھا، وہ پاکستان کو تباہ کرنے آیا تھا مگر خود ہی تباہی سے دوچار ہو گیا۔ مودی کا خیال تھا کہ غیر معمولی ردعمل (Overreact) کرتے ہوئے شاید پاکستان کی انگلی نیو کلیئر بم کے بٹن تک پہنچ جائے جس سے پاکستان عالمی تنہائی کا شکار ہو جائے گا اور اُس کی عالمی ساکھ تباہ ہوجائے گی مگر پاکستان نے بڑی ذمہ داری کا ثبوت دیا۔
پاک بھارت تنازع اب یکطرفہ نہیں رہا بلکہ یہ طاقت کا ایک علاقائی تنازع بن چکا ہے۔ بھارت، پاکستان کو طویل عرصے سے ناکام ریاست کے طور پر عالمی سطح پر پینٹ کرتا رہا تھا مگر ہماری افواج نے پرسکون انداز میں تحمل کے ساتھ سینہ سپر رہ کر بھارتی فضائیہ کی بالادستی کو ختم کرکے زمین اور آسمان کا دفاع کرنے کی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ پاکستان کو صفحہ ہستی سے مٹانے، اس کے ٹکڑے کرنے، اس کے دریائوں کو خشک کرنے اور اس کے شہروں کو تباہ کرنے کا مودی کا خواب ایک دیوانے کا خواب ثابت ہوا، مودی جسے ’’نئے انڈیا‘‘ کے معمار کے طور پر دیکھا جاتا تھا، وہ دنیا میں رسوا ہوکر رہ گیا ہے۔ رافیل طیارے کی تباہی صرف مودی کیلئے ایک جھٹکا نہیں بلکہ پاکستان کا اسٹرٹیجک تحفہ تھا جو اس شخص کے ہاتھوں سے دیا گیا جو اُس کے خاتمے کی کوشش کررہا تھا۔ دوسری طرف پاکستان اب ماضی کا پاکستان نہیں رہا بلکہ خطے میں ایک قابل اعتماد اور بھارت کا ہم پلہ بن کر ابھرا ہے۔ چین کی طرف سے پاکستان کیلئے J-10C اور PL-15 میزائل ایک اسٹرٹیجک تحفہ تھا جسکی بدولت چین نے پاکستان کی مدد سے نہ صرف ایک ہزار سالہ مغربی فوجی طاقت اور ٹیکنالوجی کی بالادستی کا جنازہ نکال دیا بلکہ پاکستان نے علاقائی توازن بدل کر بھارتی بالادستی کا خواب چکنا چور کردیا۔ اس طرح رافیل افسانے کا خاتمہ اور رافیل کا بت ٹوٹ گیا۔