رہنما تحریک انصاف شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ مجھ سے متعلق قرضے معاف کرانے کی خبریں غلط ہیں، ٹیکسٹائل ملز کے تمام معاملات سال 2000 میں طے پاگئے تھے۔ مل کی قرقی کرکے بنک سمیت تمام قرضے ادا کئے گئے۔
شیریں مزاری نے ایک بیان میں کہا کہ میرے والد 1992 میں صادق آباد ٹیکسٹائل ملز کے قیام کے بعد ایک سال کومہ میں رہنے کے بعد انتقال کر گئے تھے۔
سندھ ہائیکورٹ نے ٹیکسٹائل مل کے معاملات کا تصفیہ کرایا، ٹیکسٹائل ملز کے تمام معاملات سال 2000 میں طے پاگئے تھے، ٹیکسٹائل مل کی قرقی کرکے بنک سمیت تمام قرضے ادا کئے گئے۔
شیریں مزاری نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے عین مطابق تمام قرضوں کی ادائیگی کی گئی، مزاری خاندان نے نیشنل بنک کا قرضہ اپنے اثاثے فروخت کرکے ادا کیا اور بنک کے ساتھ اب کوئی لین دین باقی نہیں۔