جب کہنے کو بہت کچھ ہو تو کچھ کہنا مشکل ہوتا ہے، وقت آگے بڑھتا رہتا ہے، سیکنڈز کی سوئی کبھی نہیں رُکتی۔ ایک سفر ختم ہوتا ہے، دوسرا شروع ہوجاتا ہے۔ اسی رُکتے، دوڑتے وقت میں 11 مئی 2025ء کو دریچہ مشرق پر پھیلتا ہوا صبح کا نور، نسیم صبح میں جھومتی ہوئی نرم و نازک کونپلیں، چمکتا ہوا سورج جب طلوع ہوا تو پاکستان کا منظر نامہ ہی نہیں دنیا بدل چکی تھی۔
مغرب حیرت زدہ تھا تو مشرق سجدہ ریز، چہار سُو آوازوں کا ایسا ٹکرائو، جن کی گھن گرج نے کفار کا پتہ پانی کردیا ، یہ ایسی آوازیں تھیں جو زمین و آسمان کی سرحدوں سے ٹکرا کر گونج رہی تھیں۔ تاریخ کی مختصر ترین جنگ میں پاک فوج نے وہ کچھ کر دکھایا کہ دنیا حیرت زدہ رہ گئی۔
جس طرح پانی پت کی تیسری لڑائی نے برصغیر کی تقدیر ہی نہیں تصویر بھی بدل دی تھی، اسی طرح حالیہ پاک بھارت جنگ نے طاقت کا توازن ایسا بدلا کہ گوتم بدھ کے دیس میں مودی سرکار سوچتی رہ گئی کہ کیا سے کیا ہوگیا، زندگی نے سارا پرچہ ہی بدل دیا، وہ آگیا جو ہم کو پڑھایا ہی نہیں تھا، وہ ہوگیا جو سوچا ہی نہیں تھا۔ ہر پاکستانی کی زبان پر سلطان تری قدرت کا ورد تاحال جاری و ساری ہے۔ گلوں میں رنگ بھرنے لگے، بادنوبہار چلنے لگی۔ عمر لگی ہے یہ تصویر بنانے میں، اپنی اہمیت بتانے میں۔
یہ مقام، کام یابی اس وقت مزید دوچند ہوئی جب دنیا کی سپرپاور کے صدر نے پاکستانی قوم کی ذہانت، عسکری صلاحیت، سیاسی بصیرت اور تعاون کو سراہا، یہ صرف الفاظ نہیں تھے بلکہ عالمی سفارت کاری کے تانے بانے میں ایک بڑی تبدیلی کا اعلان تھا، لیکن مودی سرکار کو پاکستان کی جیت ہضم ہی نہیں ہو رہی یا تو وہ اس احساس سے عاری ہیں جو سوزوساز رومی اور پیچ و تاب رازی کا سبب ہوا کرتا ہے یا پھر نوشتۂ دیوار پڑھنے کے قابل ہی نہیں۔ بھارتی عوام تو اپنی سرکار سے پوچھ رہی ہے کہ تم نے کیا کیا ہے جو آج ہم منہ چھپا رہے ہیں۔
انہیں معلوم نہیں کہ بھارت نے 6،7 مئی کی درمیانی رات پاکستان میں مساجد اور سویلین کو نشانہ بنایا، 8 مئی کو پاکستان کے مختلف شہروں میں ڈرونز بھیجے اور 9 مئی کی رات پاکستان کی ایئربیسز پر حملے کی۔ پاک فوج کے شاہینوں اور جانبازوں نے10 مئی کی صبح بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے اس کی نام نہاد طاقت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی۔
زمین، فضا اور سمندر کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی کے محاذ پر بھی دشمن کو چاروں شانے چت کردیا۔ پاکستان کا فتح میزائل بھارت پر قہر بن کر ٹوٹا، بھارتی میزائل، ایئربیسز راکھ کا ڈھیر ہوئے، ’’ایس 400 ڈیفنس سسٹم‘‘ ہزیمت کا نشان اور دفاعی تنصیبات کھنڈر بنیں۔
اس صورت حال سے بھارت کی عسکری اور سیاسی قیادت ایسی گھبرائی کہ جنگ بندی کے لیے امریکا کے پیروں میں گر گئی، گرچہ جنگ بندی بھارت اور پاکستان کے لیے امید کا ایک لمحہ ہے اگر یہ نہ ہوتی تو پھر جو ہوتا وہ بتانے کے لیے کوئی نہ ہوتا۔ مختصر جنگ کا ابتدائیہ تین گھنٹے میں اختتام پزیر ہوگیا۔ مودی کا سندور بقول ان کے میری رگوں میں لہو نہیں گرم سندور دوڑتا ہے، انہیں اس کا علم ہی نہیں کہ سندور گرم کرلیا جائے تو پگھلا ہوا سیسہ بن جاتا ہے۔
پاکستان نے آپریشن سندور کے جواب میں آپریشن بنیان مرصوص یعنی سیسہ پلائی دیوار کا نام دیا۔ مودی سرکار نے دن بھر سندور گرم کرکے رات کی تاریکی میں پاکستان پر حملہ کیا، جب کہ پاکستان نے صبح کی روشنی میں طبل جنگ بجایا۔
رسول اللہؐ کی سنت بھی یہی ہے کہ، آپ ﷺ رات کے پچھلے پہر یا علی الصبح دشمن پر حملہ کرتے تھے۔ اللہ تعالیٰ کو اس کی راہ میں مجاہدین اس قدر پسند ہیں کہ ان کی اداؤں کی قسم فرماتا ہے سورۃ العادیات 1تا 5 میں ہے ’’(میدانِ جہاد میں مجاہدین کے) ہانپتے ہوئے تیزی سے دوڑنے والے گھوڑوں کی قسم جو پتھر پر اپنے سموں کی رگڑ سے چنگاریاں اڑاتے ہیں۔ جو علی الصبح دشمن پر حملہ کرتے ہیں۔ پھر (اپنے قدموں سے) غبار اڑاتے ہیں۔ پھر وہ دشمن کی صفوں میں گھس جاتے ہیں۔‘‘
جنگ میں یقیناً سپاہ لڑتے ہیں، لیکن وہ سپہ سالار اور جنرل جو جنگ کی حکمتِ عملی بناتے ہیں اپنی سپاہ کو حوصلہ دیتے ہیں ان کے اندر قربانی کا جذبہ پیدا کرتے ہیں، اپنی ذات کو مثال کے طور پر پیش کرتے ہیں، ان کا بھی بڑا کردار ہوتا ہے، اس لیے فتح کا سہرا سپاہ کے ساتھ ساتھ سپہ سالار کے سر باندھا جاتا ہے۔
ماشاء اللہ ہماری تینوں مسلح افواج کے سپہ سالار، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر، چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو اور چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے دنیا سے اپنے آپ کو منوالیا۔ ایئر فورس کے شاہینوں نے تو دشمن پر اپنی دھاک بٹھا دی۔ چیف آف آرمی اسٹاف نے اعلیٰ قیادت، مضبوط اعصاب، قوتِ فیصلہ اور عزیمت و استقامت کا ثبوت دیا ان سب نے اپنے آپ کو تاریخ میں امر کردیا ہے۔
افواج پاکستان اور قوم نے دشمن کو بتا بھی دیا، سمجھا بھی دیا کہ، ہم ایک قوم ہیں۔ ہم بنیان مرصوص ہیں۔ ہم اپنے وطن پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ اس کے چپے چپے کی حفاظت کریں گے۔10 مئی، پاکستان کی عظیم فتح کا دن ہے، تاریخی سطح پر بھی یہ اہم دن ہے۔ 1857ء میں اسی دن مغلیہ سلطنت کا خاتمہ ہوا تھا۔
اب افواج پاکستان نے اس دن بھارت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرکے تاریخ کا نیا باب رقم کردیا۔ بھارت کی نفسیاتی برتری جو اس کا سب سے بڑا ہتھیار تھی، نیست و نابود ہوچکی، اس کے ساتھ ہی بھارت کا اکھنڈ بھارت کا خواب بھی چکنا چور ہوگیا۔
وقت کبھی ایک جیسا نہیں رہتا۔ نئے دو کا آغاز ہوچکا ہے، لیکن بھارت کے تیور اچھے نہیں لگ رہے۔ وہ اپنی شکست قبول کرنے کو تیار نہیں۔ اگر بھارت کی اکڑ مکڑ برقرار رہی تو وہ خدا کے غضب سے کیسے بچ سکے گا۔ بھارت نے حملہ کیا، الزام لگایا، پاکستان نے جواب دیا اور وقت نے سمجھایا کہ دونوں قومیں ’’سمجھوتے اور تعاون‘‘ کی چادر تان کر نیا باب رقم کرسکتی ہیں۔ یہ سیز فائر نہیں آخری مہلت ہے۔ یاد رکھیں کہ قوموں کے انتشار نے ماضی کی عظیم الشان سلطنتوں کو کھنڈروں میں تبدیل کردیا تھا۔
اے رب کریم! تیرا صد شکر کہ تو نے ہماری خصوصی نصرت و مدد فرما کر ہم سے کئی گنا بڑے دشمن کے سامنے سرخرو کیا۔ ہم تیرا شکر کرتے رہیں گے تو ہمیں حوصلہ، ہمت دے۔ آمین
ہم یہ جنگ جیت چکے لیکن بہت سے کام ابھی کرنے ہیں اپنے ہمسائے کے ساتھ۔ رحمان فارس کی ایک غزل کے چند اشعار ملاحظہ کریں؎
پڑوسی یار! جانے دو، ہنسو اور مسکرانے دو...... بھلا اقبال و غالب کا کہاں بٹوارہ ممکن ہے؟؎ کہ یہ سانجھے اثاثے ہیں تمہارے بھی ہمارے بھی...... چلو مل کر لڑیں ہم تم جہالت اور غربت سے… بہت سپنے ادھورے ہیں تمہارے بھی ہمارے بھی۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر ’’مردِآہن‘‘ نیویارک ٹائمز
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قائدانہ صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں ’’مردِآہن‘‘ کہا ہے۔ رپورٹ میں لکھا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھارتی جارحیت کے خلاف سخت موقف رکھتے ہیں۔
دو قومی نظریے پر یقین رکھتے ہیں۔ نریندر مودی مسلمانوں کو اپنے لیے خطرہ سمجھتے ہیں۔ جنگی مشقوں میں ٹینک پر فورسز سے خطاب کرتے ہوئے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ بھارتی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ان کا رد عمل کسی بھی سیاسی اندازے سے زیادہ لگتا ہے۔
شہید مسجد کے محراب پر لکھی آیت’’بنیان مرصوص‘‘
’’بُنیان مرصوص‘‘ کا ذکر قرآن مجید کی 61ویں سورۃ الصّف کی آیت نمبر 4میں آیا ہے، جس کا ترجمہ ہے کہ یقیناً اللہ ان لوگوں کو پسند کرتا ہے، جو اس کی راہ میں صف بستہ ہوکر اس طرح لڑتے ہیں گویا وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔ ’’بُنیان مرصوص‘‘ کے معنی ہیں سیسہ پلائی ہوئی دیوار۔
یہ آیت مظفرآباد کی اس مسجد کے محراب پر کنندہ ہیں،جو بھارتی فضائی حملے میں شہید ہوئی۔ الحمدللہ! ہماری مسلح افواج سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوئیں، جب 10 مئی کو نماز فجر کے وقت حملہ شروع کیا اور بیک وقت بھارت کے 26دفاعی مراکز پر الفتح ایک اور دو میزائلوں کی بارش برسا کر بھارت کے اوسان خطا کردیے۔
چینی ٹیکنالوجی کو کم نہ سمجھیں، امریکی دفاعی جریدہ
ممتاز امریکی دفاعی جریدے ’’دی نیشنل انٹرسٹ‘‘ نے پاک فوج کی برتری کو تسلیم کرتے ہوئے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ 7مئی کو پاک بھارت افواج کی فضائی جھڑپ پاکستان کی واضح کام یابی پر ختم ہوئی۔ اس جھڑپ نے مغرب کو پیغام دیا ہے کہ چینی ٹیکنالوجی کو کم نہ سمجھا جائے۔
پاکستان کی دفاعی طاقت اور عسکری حکمت عملی نے بھارت کے غرور کو خاک میں ملادیا۔ دشمن کو سبق سکھانا پاک فوج خوب جانتی ہے، حالیہ فتح اس کی روشن مثال ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان نے چین کے جے 10 سی طیاروں اور پی ایل 15 میزائلوں سے 5بھارتی طیارے مار گرائے جن میں انتہائی مہنگے اور طاقت ور سمجھے جانے والے فرانسیسی ساختہ 3رافیل طیارے بھی شامل ہیں۔
چینیوں کے مقابلے میں پاکستانیوں سے لڑنے سے گریز کروں گا، بھارتی ریٹائرڈ جنرل پی آر شنکر
بھارتی فوج کے ریٹائرڈ جنرل پی آر شنکر نے اعتراف کیا گیا ہے کہ پاکستانی جنگ میں واقعی ماہر ہیں ان سے لڑنا آسان نہیں۔ اب پتا چل گیا ہے کہ ہمارے پاس کیا ہے اور کیا کمزوریاں ہیں، جنگ ایک دو طرفہ عمل ہے، بھارت نے چینی ہتھیاروں کے خلاف پاکستان سے لڑائی کی جو انہیں چینیوں سے بہتر چلاتے ہیں اور یہ بات نظرانداز نہیں کی جا سکتی، چینی جنگی میدان میں اپنے ہتھیار موثر طریقے سے نہیں چلا سکتے، اسی لیے میں چینیوں کے مقابلے پاکستانیوں سے لڑنے سے گریز کروں گا کیوں کہ پاکستانی جنگ میں واقعی ماہر ہیں۔