معرکہ حق ’’آپریشن بنیان مرصوص ‘‘میں تاریخی شکست کے بعد مودی سرکار بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے۔وہ غم وغصے، نفرت اور انتقام کی آگ میں فتنہ الہندوستان بالخصوص بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں کی سرپرست اعلیٰ بن گئی ہے اور اس کا یہ رویہ علاقائی سلامتی کیلئے بھی خطرہ ہے۔بلوچستان میں بھارتی اسپانسرڈ پراکسیز حملوں کی منصوبہ بندی،تربیت اور اسلحہ دیتی ہیں۔کالعدم تنظیموں کے ساتھ سرکاری روابط ہیں۔انہیں مالی معاونت اور علاج معالجے کی سہولتیں بھی فراہم کی جاتی ہیں۔بھارتی میڈیا بھی دہشت گردوں کی پشت پناہی میں پیش پیش ہے۔بھارتی چینلز کے اینکرز نے اپنی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ کالعدم تنظیموں کا دفتر دہلی میں ہونا چاہیے۔بھارتی حکومت انہیں سرکاری سطح پر معاونت کرے تاکہ پاکستان کی علاقائی سلامتی اور داخلی خود مختاری کو نقصان پہنچایا جا سکے۔پاکستان نے فتنہ الہندوستان اور کالعدم تنظیموں کے گٹھ جوڑ کومصدقہ بصری شواہد، اعداد وشمار اور ناقابل تردید آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ کے ساتھ پھر سے بے نقاب کیا ہے جس سے مودی حکومت اور بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی پراکسیز میں اضطراب کی لہر دوڑ گئی ہے۔بھارت 20سال سے بلوچستان میں ریاستی دہشت گردی کی خفیہ مہم چلا رہا ہے۔پاکستان نے 2009ء میں مصر کے شہر شرم الشیخ میں دو طرفہ بات چیت کے دوران باضابطہ طور پر بھارتی مداخلت کامعاملہ اٹھایا تھا۔2010 ء میں وکی لیکس میں بھی بد امنی پھیلانے کا انکشاف سامنے آیا تھا۔2015ءمیں پاکستان نےاقوام متحدہ میں ایک تفصیلی ڈوزئیر پیش کیا جس میں بلوچستان میں دہشت گردی کی سر پرستی کے حوالے سے بھارت کے کردار کاخاکہ پیش کیا گیا۔2016ء میں بھارتی فوج کے حاضر سروس آفیسر کلبھوش یادیو کی گرفتاری ہوئی جو ’’را‘‘ کے ایجنٹ کے طور پر کام کرتا تھا۔ بھارتی ریاستی دہشت گردی کےمستند ثبوت کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔بین الاقوامی برادری کو فتنہ الہندوستان کی ریاستی دہشت گردی کا سخت نوٹس لینا چاہئے۔