• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اور بنگلہ دیش میں ایک ہفتے کے دوران کھیلی گئی تین میچوں کی ٹی ٹوئینٹی سیریز میں قومی ٹیم کا تینوں مقابلوں میں فتح یاب ہونا اس امر کی واضح علامت ہے کہ قومی کرکٹ کے معیار میں پائیدار بہتری کا آغاز ہوگیا ہے۔ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں سیریز کے آخری میچ میں قومی ٹیم کی کارکردگی پہلے دونوں مقابلوں سے بھی بہتر رہی ۔پہلے میچ میںپاکستان نے بنگلا دیش کو 37 اور دوسرے مقابلے میں 57 رنز سے شکست دیکر چار سال میں پہلی بار ہوم گراؤنڈ پر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں فتح اپنے نام کی تھی جبکہ تیسرا میچ سات وکٹوں سے جیت کر پاکستان نے بنگلہ دیش کو تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز میں وائٹ واش کر دیا۔ محمد حارث نے 46 گیندوں پر 107 رنز کی ناقابل شکست اننگ کھیل کر قومی ٹیم کی فتح کو یقینی بنایا۔ قومی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے ٹاس جیت کر مہمان ٹیم کو بیٹنگ کی دعوت دی اور بنگلہ دیش نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں پر 196کا اسکور کرکے گرین شرٹس کو جیت کیلئے 197 رنز کا ہدف دیا۔تاہم پہلی وکٹ صرف آٹھ کے اسکور پر گرگئی لیکن پھر صائم ایوب اور محمد حارث نے 92 رنز کی شراکت قائم کی، صائم ایوب 29 گیندوں پر 45 رن بناکر لوٹ گئے، ان کی اننگ چار چھکوں اور دو چوکوں سے مزین تھی۔ اس کے بعدحسن نواز نے 13 گیندوں پر 26 رن بنا کر پویلین کی راہ لی۔تاہم پھر کپتان سلمان آغا نے 15 رنز ناٹ آؤٹ اور محمد حارث نے 107رنز کے ساتھ میچ 17 اعشاریہ 2 اوورز میں پورا کر دیا اور یوںپاکستان سات وکٹوں سے فاتح قرار پایا ۔ ہار جیت کھیل حصہ ہوتی ہے تاہم مہمان ٹیم نے بھی بہت معیاری کھیل پیش کیا اور شائقین کو لطف اندوز ہونے کا موقع دیا۔ امید ہے کہ قومی کرکٹ کی تمام شعبوں میں بہتری کی کاوشیں جاری رکھی جائیں گی تاکہ آئندہ ون ڈے اور ٹیسٹ میچوں میں بھی پاکستان بڑی کامیابیاں حاصل کرسکے۔

تازہ ترین