واشنگٹن (جنگ نیوز،اے ایف پی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ طویل انتظار کے بعد ٹیلیفون پر ب اہم تجارتی گفتگو کی۔ ٹرمپ نے کہا کہ یہ بات چیت انتہائی مثبت نتیجے پر ختم ہوئی۔جلدتجارتی ٹیمیں ملیں گی، دونوں رہنماؤں نےجلد بالمشافہ ملاقات پر اتفاق کیا، تاہم بیجنگ کی جانب سے جاری کردہ بیان نسبتاً محتاط تھا، جس میں کہا گیا کہ صدر شی نے تعلقات کے درست راستے پر لانے کی ضرورت پر زور دیااور کہا کہ امریکا کو تائیوان پر گفتگو میں احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ ٹرمپ نےٹروتھ سوشل پر کہایہ کال تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی اور دونوں ممالک کے لیے ایک بہت ہی مثبت نتیجے پر پہنچی۔ امریکہ اور چین کی تجارتی ٹیمیں جلد ہی ایک نیا اجلاس منعقد کریں گی۔ صدر شی نے فرسٹ لیڈی اور مجھے چین کے دورے کی دعوت دی اور میں نے بھی دعوت دی۔ دو عظیم اقوام کے صدور کی حیثیت سے یہ وہ چیز ہے جس کا ہم دونوں بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ٹرمپ نے کہا کہ جلد ہونے والی ملاقات کے وقت اور مقام کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔تاہم دونوں رہنماؤں نے روس کے یوکرین پر حملے پر گفتگو نہیں کی۔ ٹرمپ نے کہا امریکہ طویل عرصے سے امید کر رہا ہے کہ بیجنگ ماسکو پر جنگ ختم کرنے کے لیے اثرانداز ہو سکتا ہے۔ گفتگو تقریباً مکمل طور پر تجارت پر مرکوز تھی اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ٹیکنالوجی مصنوعات میں استعمال ہونے والے اہم نایاب معدنیات سے متعلق مسائل کو حل کرنے کی امید رکھتے ہیں۔