لندن (اے ایف پی) ٹینس اسٹار نوواک جوکووچ نے اعتراف کیا ہے کہ ومبلڈن نے انہیں تاریخ رقم کرنے کا "بہترین موقع" فراہم کیا ہے،وہ اپنے شاندار کیریئر کے آخری حصے میں ریکارڈ توڑ 25 ویں گرینڈ سلیم ٹائٹل کے حصول کی کوشش میں ہیں۔جوکووچ اپنے ناقابل یقین کیریئر پر ایک نمایاں کامیابی حاصل کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں تاکہ ٹینس کی تاریخ کے سب سے کامیاب سنگلز کھلاڑی بن سکیں۔ 38 سالہ کھلاڑی 2023 کے یو ایس اوپن میں آخری بار بڑی جیت کے بعد سے 24گرینڈ سلیم ٹائٹلز کے ساتھ مارگریٹ کورٹ کے برابر ہیں۔ومبلڈن کے چیمپیئن کارلوس الکاراز اور عالمی نمبر ون جانک سنر ٹینس میں غالب قوتوں کے طور پر ابھرکر سامنے آئے ہیں، ان دونوں نے مل کر پچھلے چھ گرینڈ سلیم جیتے ہیں، جوکووچ کا خیال ہے کہ تاریخی 25 ویں ٹائٹل کی ان کی سب سے حقیقت پسندانہ امید جنوبی مغربی لندن کے سرسبز لانز پر ہے۔جوکووچ نے ہفتہ کو آل انگلینڈ کلب میں رپورٹرز کو بتایا، "میں شاید اس بات پر متفق ہوں گا کہ ومبلڈن بہترین موقع ہو سکتا ہے کیونکہ میرے جو نتائج ہیں، میں کیسا محسوس کرتا ہوں، میں ومبلڈن میں کیسا کھیلتا ہوں، بس وہ اضافی ذہنی دباؤ اور بہترین سطح پر بہترین ٹینس کھیلنے کی ترغیب حاصل کرنے کے لیے۔"جوکووچ 2023 اور 2024 کے ومبلڈن فائنل میں الکاراز سے ہار گئے تھے اور اپنے آخری تین گرینڈ سلیم میں سے کسی میں بھی ٹائٹل میچ تک نہیں پہنچ پائے۔ حالیہ فرنچ اوپن کے سیمی فائنل میں سنر سے ہارنے کے بعد، جوکووچ ومبلڈن میں اس غیر معمولی پوزیشن میں ہیں کہ انہیں اب آل انگلینڈ کلب کے ٹائٹل فیورٹ کے طور پر نہیں دیکھا جاتا۔اگر وہ 2022 کے بعد پہلی بار گھاس کے کورٹ کا ٹورنامنٹ جیت لیتے ہیں تو یہ سرب کھلاڑی راجر فیڈرر کے ساتھ آٹھ مردوں کے ومبلڈن سنگلز ٹائٹل کے ریکارڈ کے برابر ہو جائیں گے۔ لیکن جوکووچ، جنہوں نے مئی میں جنیوا میں اپنا 100 واں ٹور لیول ٹائٹل جیتا تھا، گزشتہ سال پیرس میں اولمپک سنگلز گولڈ کی اپنی دیرینہ خواہش پوری کرنے کے بعد سے ان کے ریٹائر ہونے کے بارے میں سوالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے جون میں فرنچ اوپن کے بعد اشارہ دیا تھا کہ وہ رولینڈ گیروس واپس نہیں آئیں گے اور ومبلڈن کے ممکنہ الوداعی کے بارے میں بھی مبہم رہے۔