• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرینہ کپور نے سیف علی خان پر حملے کے بعد خاموشی توڑ دی

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو

کرینہ کپور خان نے شوہر سیف علی خان پر قاتلانہ حملے اور اس کے بعد اپنے خاندان پر پڑنے والے اثرات پر خاموشی توڑ دی ہے۔ 

انہوں نے اعتراف کیا کہ میں اب بھی اس صدمے سے باہر نہیں نکل پائی ہوں، خاص طور پر اس لمحے کو یاد کر کے جب ایک اجنبی میرے بیٹے جہانگیر (جے) کے کمرے تک پہنچ گیا تھا۔

کرینہ نے بھارتی صحافی برکھا دت کو دیے گئے انٹرویو میں کہا، ’میں اب بھی اس لمحے کو لے کر جدوجہد کر رہی ہوں کہ جب کسی اجنبی کو اپنے بچے کے کمرے میں دیکھنا پڑے۔ ممبئی میں ایسا سننے کو نہیں ملتا، یہ چیزیں امریکا میں عام ہیں، لیکن ہم آج بھی اس واقعے سے مکمل طور پر باہر نہیں نکل پائے، کم از کم میں تو نہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ حملے کے بعد پہلے کچھ مہینے میرے لیے بہت ہی بےچینی والے تھے، نیند نہیں آتی تھی، معمول کی زندگی کی طرف لوٹنا مشکل تھا۔

کرینہ نے مزید کہا، ’میں اپنے بچوں تیمور اور جے کو اس واقعے کے ذہنی اثرات سے بچانے کی کوشش کر رہی ہوں، میں نہیں چاہتی کہ میرے بچے کسی خوف میں زندگی گزاریں، یہ ان پر دباؤ ڈالنے جیسا ہوگا، جے تو اب بھی سیف کو بیٹ مین یا آئرن مین سمجھتا ہے، ایک ماں، ایک بیوی اور ایک فرد کے طور پر سنبھلنا میرے لیے مشکل تھا لیکن خدا کا شکر ہے کہ ہم محفوظ ہیں۔‘

کرینہ نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ جب ان کے بچے بڑے ہوں گے، تو وہ مضبوط اور حساس انسان بنیں گے، کیونکہ انہوں نے اپنے والد کو ایک حقیقی ہیرو کے طور پر دیکھا ہے جو ان کے تحفظ کے لیے لڑا۔

واضح رہے کہ سیف علی خان پر ممبئی میں ان کے گھر پر حملہ کیا گیا تھا، حملہ آور بنگلادیشی باشندہ نکلا۔ حملے کے دوران سیف کو 6 زخم آئے، انہیں ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں داخل کروایا گیا، جہاں ان کا 5 گھنٹے طویل آپریشن ہوا اور وہ اسپائنل فلوائیڈ لیک ہونے جیسے سنگین مسئلے سے گزرے۔

سیف علی خان کو 21 جنوری 2025ء کو اسپتال سے فارغ کیا گیا، ڈاکٹروں کے مطابق حملے کے وقت ان کی ریڑھ کی ہڈی سے فلوائیڈ لیک ہو رہا تھا۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید