• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: متوقع بارشوں کی وجہ سے کیے گئے اقدامات کیا ہیں؟

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو

حکومت سندھ نے متوقع مون سون بارشوں  کے حوالے سے تیاریاں مکمل کرلیں، بلدیاتی اداروں کے عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔

اپنے ایک بیان میں وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنرز اور بلدیاتی اداروں کے چیئرمینوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ بارش کا پانی فوری طور پر نکالنے کے انتظامات کیے جائیں۔

 شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ نشیبی علاقوں میں ڈی واٹرنگ پمپس کی دستیابی ہر صورت یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرلیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کے عملے کی چھٹیاں منسوخ کر کے ان کی 24 گھنٹے موجودگی لازمی قرار دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے اولڈ سٹی ایریا میں 59 خطرناک عمارتوں کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ 10 عمارتیں قومی ورثہ قرار دی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسٹرکچرل انجینئرز پر مشتمل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی تکنیکی کمیٹی شہر بھر میں مسلسل سروے کر رہی ہے، سروے کا مقصد ایسی عمارتوں کا پتہ لگانا ہے جو شہریوں کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔

وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ انسانی جانوں کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے اب تک 41 انتہائی خطرناک عمارتوں کو خالی کرا کے سیل کر دیا گیا ہے، متوقع بارشوں کے پیش نظر ایس بی سی اے میں ایک رین ایمرجنسی سینٹر قائم کر دیا گیا ہے جو 24 گھنٹے فعال ہے۔

شرجیل میمن کا مزید کہنا تھا کہ حکومت سندھ عوام کی سلامتی کو اولین ترجیح دے رہی ہے، مون سون کے دوران کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شہری خطرناک عمارتیں فوری طور پر خالی کریں اور حکام کے ساتھ تعاون کریں تاکہ کسی بڑے نقصان سے بچا جاسکے۔

قومی خبریں سے مزید