• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاعر: احمد سعید خان

صفحات: 192، قیمت: 800روپے

ناشر: نیاز مندانِ کراچی، پاکستان۔

فون نمبر: 2184867 - 0300

احمد سعید خان 1980ء سے شاعری کررہے ہیں۔کراچی کے ادبی منظر نامے کو جو لوگ خُوب رونق بخش رہے ہیں، اُن میں ایک نام اُن کا بھی ہے کہ’’بزمِ تقدیسِ ادب‘‘ کے جنرل سیکریٹری کی حیثیت سے اُن کی نمایاں شناخت ہے۔گزشتہ کئی برس سے اپنی رہائش گاہ پر مشاعرے منعقد کررہے ہیں اور اُن کا ہر مشاعرہ، کسی نہ کسی حوالے سے منفرد ہوتا ہے۔ 

ہمارے سامنے احمد سعید خان کا تازہ مجموعۂ کلام ہے، جس میں 66غزلیں اور7نظمیں شامل ہیں۔ زیرِ نظر کتاب میں پروفیسر سحر انصاری، ڈاکٹر معین الدّین عقیل، خواجہ رضی حیدر، پروفیسر عقیل دانش اور رونق حیات کے مضامین شامل ہیں۔ چمن زیدی، سیّد آصف رضا رضوی اور سیّد فیاض علی فیاض نے بھی اُنھیں منظوم خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ احمد سعید خان بنیادی طور پر غزل کے شاعر ہیں، اُن کی شاعری میں کسی نظریے کی گونج ہے اور نہ کسی ازم کا اشاریہ، نہ ہی غربت اور سرمائے کی جنگ کا پَرتو۔ 

اُن کے یہاں امید ہے، زندگی کا خوش آئند پہلو ہے اور حالات و واقعات پر دل دُکھنے والا احوال۔اور خواجہ رضی حیدر کی اِس رائے کے بعد مزید کچھ لکھنا، سورج کو چراغ دِکھانے کے مترادف ہوگا کہ’’احساس کی نزاکت اور جذبات کا تموّج، احمد سعید خان کے اشعار میں واضح ہے۔ وہ رفاقت سے محبّت کشید کرتے ہیں۔یہی کلیہ، اُن کی شاعری کا بنیادی سوال ہے۔‘‘

اعتذار

جنگ’’ سنڈے میگزین‘‘ کے6 جولائی کے شمارے میں صفحہ’’نئی کتابیں‘‘ پر ایک کتاب’’ خفتگانِ خاکِ گوجرانوالا‘‘ کے مصنّف کے نام کے حوالے سے فاضل تبصرہ نگار غلط فہمی کا شکار ہوگئے۔

مذکورہ کتاب کے مصنّف، پروفیسر محمّد اسلم(مرحوم) نہیں، بلکہ پروفیسر محمّد اسلم اعوان ہیں، جو بقیدِ حیات ہیں، جب کہ جو دیگر کتب اُن سے سہواً منسوب ہو گئیں، اُن کے مصنّف پروفیسر محمّد اسلم (مرحوم) اور ڈاکٹر منیر احمد سلیچ ہیں۔