معروف پروفیشنل امریکی ریسلر ہلک ہوگن 71 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق لیجنڈ ریسلر ہلک ہوگن کا انتقال امریکا کے شہر فلوریڈا میں دل کا دورہ پڑنے کے باعث ہوا۔ ہلک ہوگن ڈبلیو ڈبلیو ای مقابلوں میں حصہ لیا کرتے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہوگن کو آج صبح فلوریڈا میں ان کے گھر میں ہارٹ اٹیک ہوا تھا جس کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکے۔
ہلک ہوگن کا اصل نام ٹیری بولیا تھا، تاہم انہیں شہرت ان کے ریسلنگ رنگ کے نام 'ہالی ووڈ ہلک ہوگن' سے ملی۔
امریکی میڈیا کے مطابق ہلک ہوگن نے کئی فلموں میں بھی کام کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر اور رک فلیئر کی تعزیت
ہلک ہوگن کے انتقال پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر نے ایک مختصر تعزیتی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ہے کہ ’ایک لیجنڈ کو الوداع‘
اس پوسٹ کے ساتھ وسکونسن کے شہر ملواکی میں ہونے والے 2024ء کے ریپبلکن نیشنل کنونشن کی ایک سیلفی بھی ہے جس میں دونوں ایک ساتھ موجود ہیں۔
ہوگن نے ٹرمپ کی 2024ء کی صدارتی مہم کی حمایت میں کنونشن اور دیگر تقریبات میں اسٹیج پر خطاب کیا تھا۔
ریسلنگ کے لیجنڈ رِک فلیئر نے اپنے قریبی دوست ہلک ہوگن کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی موت کی خبر سن کر صدمے میں ہوں۔
انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ایک ناقابلِ یقین ایتھلیٹ، باصلاحیت شخص، دوست اور باپ، ہماری دوستی میرے لیے دنیا کی ہر چیز سے بڑھ کر تھی۔
1953ء میں ٹیری بولیا کے نام سے پیدا ہونے والے ہلک ہوگن 80ء اور 90ء کی دہائیوں میں پروفیشنل ریسلنگ کی دنیا پر چھائے رہے، جس کے بعد انہوں نے فلموں اور بعد میں ریئلٹی ٹی وی میں قدم رکھا۔
وہ 1979ء میں ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن (موجودہ ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ، WWE) میں شامل ہوئے لیکن 1981ء میں جلد ہی اسے چھوڑ دیا۔
1985ء میں انہوں نے نیویارک میں ہونے والے پہلے ریسل مینیا کا مرکزی مقابلہ لڑا، جہاں انہوں نے مسٹر ٹی کے ساتھ مل کر پال اورنڈورف اور روڈی پائپر کو شکست دی۔
90ء کی دہائی کے دوران ہوگن کی مقبولیت ریسلنگ رنگ سے بھی آگے نکل گئی اور وہ مسٹر نینی اور سبربن کمانڈو جیسی فلموں میں نظر آئے۔
2005ء میں ہوگن کو ڈبلیو ڈبلیو ای ہال آف فیم میں شامل کیا گیا لیکن 2015ء میں جب ان کی ایک ٹیپ منظر عام پر آئی جس میں وہ نسل پرستانہ زبان استعمال کر رہے تھے، تو ان کا ڈبلیو ڈبلیو ای کا معاہدہ ختم کر دیا گیا اور انہیں ہال سے ہٹا دیا گیا۔
2018ء میں کمپنی نے یہ کہتے ہوئے انہیں بحال کر دیا کہ وہ دوسرے موقع کے مستحق ہیں، لیکن دی نیو ڈے اور ٹائٹس او نیل سمیت کئی ڈبلیو ڈبلیو ای سپر اسٹارز نے کہا کہ ہوگن نے جو کہا تھا اسے آسانی سے بھولنا مشکل ہو گا۔
بعد میں انہیں 2020ء میں این ڈبلیو او کے رکن کے طور پر دوبارہ شامل کیا گیا۔
حالیہ برسوں میں ہوگن ٹرمپ کی ریلیوں میں نظر آئے تھے اور گزشتہ سال امریکی انتخابی مہم میں بھی شریک رہے۔
اپنی سب سے حالیہ ڈبلیو ڈبلیو ای پیشی پر ہوگن پر ہجوم نے اس موقع پر ہوٹنگ کی، جب وہ اپنے بیئر برانڈ کی تشہیر کے لیے کمپنی کے فلیگ شپ پروگرام میں آئے تھے۔