مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے بیٹے خوشی سے پاکستان آئیں، احتجاج کے جو طریقے انہوں نے برطانیہ میں دیکھے ہیں ان کے مطابق بیشک احتجاج بھی کریں۔
ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی تحریک سے کوئی خوف نہیں، 5 اگست میں 10 دن رہ گئے، ہماری کوئی دلچسپی نہیں، اس لیے کوئی میٹنگ بھی اب تک نہیں بلائی۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مذاکرات کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں لیکن چھت پر چڑھ کر پی ٹی آئی کو آوازیں نہیں دیں گے، 26ویں ترمیم کے بعد جو ترمیم جب بھی آئے گی وہ 27ویں ہو گی، اس وقت حکومت ایسی کسی ترمیم پر کام نہیں کر رہی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف مسلم لیگ ن کے صدر کے طور پر اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، بلا وجہ بیان بازی اور تشہیر ان کا شیوہ نہیں، وقت آنے پر وہ متحرک سیاسی کردار بھی ادا کریں گے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ خارجہ امور کی ذمے داری وفاقی حکومت پر ہے، خارجہ امور کا کام گنڈاپور صاحب کا نہیں، گنڈاپور اپنے صوبے میں امن و امان اور اربوں روپے کی کرپشن پر نظر رکھیں۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ 9 مئی کو دفاعی تنصیبات اور شہداء کی یادگاروں پر حملے جرم تھے تو مجرموں کو سزائیں بھی ملنی چاہئیں۔