• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کی سول سروسز کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنے کیلئے وفاقی وزیر احسن اقبال کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کردی ہے جسے ہدایت کی گئی ہے کہ ایک ماہ میں تفصیلی مشاورت کے بعد اپنی تجاویز پیش کرے۔ کمیٹی میرٹ پر مبنی ٹیلنٹ کی بھرتی، ترقی کیلئے مخصوص اہداف پر مبنی تجاویز، اے سی آر نظام کی بہتری اور موثر متبادل انتظامات کے حوالے سے اپنی سفارشات تیار کرے گی۔ وزیراعظم نے سول سروسز کی ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی یہ ہدایت ایک جائزہ اجلاس میں جاری کی جو ان کی زیر صدارت اسلام آباد میں منعقدہوا۔ وزیر اعظم نے یہ ہدایت بھی کی کہ کمیٹی سول سروسز میں عام آدمی کی زندگی آسان بنانے اور اسکی اعانت کرنے کے لئے اصلاحات تجویز کرے جو حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہو ں نے ایک امریکی یونیورسٹی کے وفد سے ملاقات میں اس رائے کا اظہار کیا کہ تعلیم کو عالمی معیار کے مطابق بنانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے۔ اس کیلئے نظام تعلیم میں جدت لانا ضروری ہے۔ وزیراعظم نے سول سروسز کے ڈھانچے میں اصلاحات کی جو ہدایت کی ہے یہ وقت کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں مختلف شعبوں میں زیادہ تر پرانے ضوابط اور طریق کار سے کام چلایا جارہا ہے جو نوآبادیاتی دورسے ورثے میں ملا تھا۔ آئی ایم ایف کی طرف سے بھی حکومت پر ڈھانچہ جاتی اصلاحات کیلئے دبائو ڈالا جارہا ہے۔ مقصد ملکی معاملات کو پیشہ ورانہ طریقوں سے بہتر انداز میں چلانا، وسائل کا ضیاع روکنا، تاخیری حربوں کی روک تھام اور عادلانہ معاشرے کی ترویج ہے۔ سول سروسز اگر دیانتداری اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے مطابق انتظامی امور انجام دیں تو کوئی وجہ نہیں کہ عام آدمی کی مشکلات پر قابو نہ پایا جاسکے توقع کی جانی چاہئے ۔

تازہ ترین