• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب کیخلاف کارروائی کرنے سے روک دیا

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب کے خلاف کارروائی کرنے سے روک دیا۔

جسٹس اعجاز انور اور جسٹس خورشید اقبال نے الیکشن کمیشن کی جانب سے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو اثاثہ جات ظاہر نہ کرنے کا نوٹس بھیجنے کے کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اثاثے ظاہر نہ کرنے کے خلاف نوٹس بھیجا ہے، اثاثوں سے متلعق 120 دن کے اندر جواب دینا لازمی ہوتا ہے جو ہم نے جمع کرا دیا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس نوعیت کی درخواست ایبٹ آباد میں بھی زیر سماعت ہے۔

جس پر پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ اس درخواست کو وہاں بھیج دیں یا وہ درخواست یہاں منگوا لیں۔

عدالت نے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روکتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

عمر ایوب کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری

پشاور ہائی کورٹ نے عمر ایوب کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا 15 جولائی کو جاری نوٹس کو معطل کر دیا۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ الیکشن کمیشن نے عمر ایوب کو نوٹس جاری کیا، اثاثوں سے متعلق تفصیلات بروقت جمع کی گئی ہیں۔

پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے رکارڈ طلب کرکے نوٹس جاری کیا جاتا ہے، 15 جولائی کو جاری الیکشن کمیشن کا نوٹس معطل کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ 15 جولائی کو الیکشن کمیشن نے عمر ایوب کے اثاثوں سے متعلق کیس کی سماعت میں نوٹس واپس لینے کی استدعا مسترد کر دی تھی۔

عمر ایوب پر 24-2023ء کے گوشواروں اور ریٹرننگ افسر کو جمع کرائی گئی تفصیلات میں تضاد کا الزام ہے۔

قومی خبریں سے مزید