سابق امریکی صدر باراک اوباما نے غزہ میں غذائی قلت کے سبب ہونے والی اموات کو ظلم قرار دے دیا۔
سابق امریکی صدر باراک اوباما نے سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے اپنے بیان میں غزہ میں بےگناہ شہریوں کو بھوک سے تحفظ دینے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ غزہ کے بحران کے دیرپا حل میں تمام یرغمالیوں کی واپسی اور اسرائیلی فوجی کارروائیوں کا خاتمہ شامل ہونا چاہیے۔ فلسطینی علاقوں سے بھوک کے بحران کی اطلاعات فوری اقدام کی ضرورت کو اُجاگر کرتی ہیں۔
باراک اوباما نے کہا کہ بےگناہ لوگوں کو تحفظ دیا جا سکتا ہے جو قحط سے مر رہے ہیں، امداد کو غزہ کے لوگوں تک پہنچنے کی اجازت دی جانی چاہیے، عام شہریوں سے خوراک اور پانی دور رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ غزہ میں انسانی بحران مزید سنگین ہوتا چلا جا رہا ہے۔
عالمی ادارہِ صحت کے مطابق غزہ میں غذائی قلت خطرناک سطح پر پہنچ گئی ہے اور صورتحال تیزی سے بگڑ رہی ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے 100 سے زائد امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہونے دیے تاہم قحط روکنے کے لیے یہ انتہائی کم ہے۔
اردن اور متحدہ عرب امارات نے بھی فضائی راستے کے ذریعے 25 ٹن امداد غزہ پہنچائی ہے مگر ایک پیکٹ خیمہ بستی پر گرنے سے 11 افراد زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک بار پھر قحط کی رپورٹس مسترد کرتے ہوئے قلت کا الزام حماس پر لگا دیا ہے۔