• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزارت مذہبی امور نے 2026ء کیلئے حج پالیسی کا اعلان کر دیا ہے جس میں حج کے سفر اور عازمین کے قیام و حضر کی سہولتوں کو یقینی بنانے کے لئے تمام ضروری اقدامات کی تفصیلات شامل ہیں۔ وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے بدھ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ آئندہ سال سرکاری حج اسکیم کے تحت ایک لاکھ 19 ہزار 219خوش نصیب فریضہ حج ادا کرسکیں گے جبکہ پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کا کوٹہ 60ہزار ہوگا۔ اس طرح پاکستان سے کل ایک لاکھ 79 ہزار سے زائد عازمین مناسک حج ادائیگی کے لئے حرمین شریفین کا سفر کریں گے۔ اس بارے میں حکومت سعودی عرب کے باقاعدہ اعلان کا ابھی انتظار ہے لیکن فریضہ حج کی تیاری کے لئے حکومت پاکستان نے پہلے سے عازمین حج کو نئی پالیسی سے آگاہ کر دیا ہے۔ سرکاری اسکیم کے تحت حج اخراجات ساڑھے گیارہ سے ساڑھے بارہ لاکھ روپے کے درمیان ہوں گے۔ درخواستوں کی وصولی 4اگست سے شروع ہو جائے گی۔ سرکاری اسکیم کے تحت 42دنوں کا طویل اور 20سے 25دنوں کا قلیل پیکیج دیا جائے گا۔ 12سال سے کم عمر کے بچوں کو اس سال حج کی اجازت نہیں ہوگی۔ خدمات کا معیار برقرار رکھنے کے لئے ایمرجنسی سمیت ہر طرح کی صورتحال کی نگرانی وزارت مذہبی امور کرے گی۔ سفر اور فریضہ حج کے دوران عازمین کے نقصانات کا معاوضہ حکومت ادا کرے گی۔ عازمین کی فلاح و بہبود کی نگرانی کے لئے الگ عملہ تعینات کیا جارہا ہے۔ وزارت مذہبی امور نے وفاقی کابینہ کی منظوری سے جس حج پالیسی کا اعلان کیا ہے اس میں عازمین کے لئے تمام ضروری سہولتوں کا ذکر موجود ہے مگر ہر سال حج کے موقع پر حاجیوں کو جو عملی مشکلات پیش آتی ہیں ان کا تدارک بھی ضروری ہے۔ اس کے لئے محض شکایات کے اندراج کی سہولت کافی نہیں ان کے ازالے کے لئے بروقت اقدامات بھی ضروری ہیں۔

تازہ ترین